نیپرا نے جنوری کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 92 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ نیپرا حکام نے بجلی کی قیمت میں 89 پیسے فی یونٹ اضافے کی تجویز دے دی۔
تفصیلات کے مطابق نائب چیئرمین نیپرا سیف اللہ چٹھہ کی زیر صدارت سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے جنوری کے لئے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 92 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی-
دوران سماعت نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ میرٹ آرڈر سے ہٹ کر پاور پلانٹس چلانے سے صارفین پر 3 ارب 90 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑا، بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافے کی وجہ گیس کی عدم دستیابی تھی، جنوری میں گیس کی بدترین قلت کا سامنا رہا، گیس دستیاب ہوتی تو 9 جنوری کی رات مکمل بلیک آؤٹ نہ ہوتا، جنوری میں پاور پلانٹس کے لئے 450 ایم ایم سی ایف ڈی گیس درکار تھی، 24 جنوری تک 110 سے 154 ایم ایم سی ایٖ ڈی گیس دی گئی، 9 جنوری کو پاور پلانٹس کے لئے گیس کی فراہمی صفر کر دی گئی، گیس نہ ہونے کی وجہ سے فرنس آئل سے مہنگی بجلی پیدا کرنی پڑی۔
ذرائع کے مطابق نیپرا نے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا- نیپرا کا کہنا ہے اعدادو شمار کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد بعد میں فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ نیپرا حکام نے بجلی کی قیمت میں 89 پیسے فی یونٹ اضافے کی تجویز دے دی۔ جس کا صارفین پر 6 ارب 90 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔