خیبر پختونخوا حکومت کرپٹو مائننگ کیلئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے، ضیا اللہ بنگش

پشاور:زیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیا اللہ بنگش نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ محمود خان کی ہدایت و سرپرستی میں کرپٹو مائننگ کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے اور ہم تمام اسٹیک ہولڈرز اور ماہرین سے مشاورت کے بعد قانونی طریقہ کار کے مطابق کرپٹو مائننگ اور بلاک چین شروع کرنے کے لئے پورے ملک میں سبقت لے رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ کریپٹو مائننگ کہ تمام تر اختیارات اور کنٹرول حکومت کے پاس ہوگی اور قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد تمام انویسٹرز چاہے وہ پاکستانی ہو یا بیرونی ممالک سے ہمارے ساتھ رابطہ کرسکیں گے۔

ان خیالات کا اظہار کار انہوں نے صوبائی وزیر خزانہ و صحت تیمور سلیم جھگڑا اور مشیر خوراک میاں خلیق الرحمن کے ہمراہ کریپٹو مائننگ کے لیے قائم کی گئی ایڈوائزری کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

ایڈوائزری کمیٹی کے پہلے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مختلف امور کو نمٹانے کے لیے سب کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر صاحبزادہ علی محمود نے بلاک چین پر بھی ایک کمیٹی قائم کرنے کی سفارش کی۔

 مختلف تکنیکی معاملات کے جائزہ کے علاوہ اس کمیٹی کے دائرہ کار میں اس ٹیکنالوجی کے مختلف حکومتی محکموں میں استعمال اور اس سے وابستہ تمام پہلوں کا جائزہ لینا اور اس حوالے سے سفارشات پیش کرنا شامل ہوگا۔

 ضیاء  اللہ بنگش نے کریپٹو مائننگ کے حوالے سے کہا کہ خیبرپختونخوا کا موسم اس کے لیے مفید ہے، خیبرپختونخوا میں ہائیڈروپاور کی بیشمار صلاحیتیں موجود ہیں اور یہ تمام سہولیات کریپٹو مائننگ کے ضروری ہیں۔

 جبکہ صوبائی حکومت قانون سازی کے لئے بھی اقدامات کررہی ہے اور تمام ایکسپرٹس خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ویب سائٹ پر تجاویز بھی دے سکتے ہیں۔

 صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ ہم کرپٹو مائیننگ کے قانونی حیثیت اور دیگر سٹیک ہولڈرز جیسے سٹیٹ بینک اور ایف بی آر کی ضرورتوں کو بھی دیکھ رہے ہیں۔ اور ہماری کوشش ہوگی کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کرپٹو مائیننگ لانچ کریں۔ تاکہ دیگر ممالک کی طرح ہم بھی اس موقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔

 مشیر خوراک میاں خلیق الرحمان نے کہا کہ ہمیں دیگر ممالک کے تجربات سے بھی استفادہ حاصل کرنا چاہیئے اور انڈسٹریز کو راغب کرنے کے لیے آسان اور فہم نظام رائج کرنا چاہیے اور آگاہی مہم کے زریعے لوگوں کو کرپٹو مائیننگ کے بارے میں معلومات دینی چاہیے۔