ریلوے ٹکٹوں کا ڈیجیٹل نظام آؤٹ سورس کرنیکا فیصلہ

لاہور : وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ کرپٹ اور کالی بھیڑوں کو محکمہ ریلوے سے نکال دیں گے، ریلوے ٹکٹوں کا ڈیجیٹل نظام آؤٹ سورس کررہے ہیں۔


یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ محکمہ ریلوے میں ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو اچھے کام کو روکنے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہم یہاں سے کرپٹ اور کالی بھیڑوں کا صفایا کردیں گے۔

ریل کی ٹکٹیں چوری ہوتی ہیں گارڈ خود سواریاں بٹھاتے ہیں کرپٹ عناصر کے لئے ریلوے کے دروازے بند ہورہے ہیں، آنے والے چند دنوں میں کرپٹ افسران کو ادارے سے نکال دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کا ڈیجیٹل نظام آؤٹ سورس کررہے ہیں،2سےڈھائی ارب کی سالانہ بجلی چوری ہورہی ہے ، افسروں نے جگہ جگہ فیکٹریاں لگائی ہوئی ہیں، ایک ماہ کے اندر دو سے ڈھائی ارب کا نقصان بند ہوگا، ہم سولر انرجی کی طرف جارہے ہیں۔

اعظم سواتی نے کہا کہ مسافروں کو سہولت اور ان کو آرام کی فراہمی کیلئے ریلوے کے سفر کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا۔اس کے علاوہ ریلوے کو تین ماہ میں30ارب روپے کمانے کا ہدف دیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے بتایا کہ10ماہ قبل ریلوے کی 220 گاڑیوں سے ڈسٹری بیوشن والز نکال لئے گئے، ان والز کی چوری سے ادارے کو دو ارب 90 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل ریلوے کے ذریعے نہیں کر رہی، ریلوے کی تباہی کے ذمہ دار افسران اور عملے کے خلاف سخت ایکشن ہو گا۔

وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا کہ ریلوے کی ایک انچ زمین بھی نہیں بیچوں گا، اس زمین کا کیا فائدہ جس کا ملک اور قوم کو فائدہ نہ ہو، محکمے کی اراضی اتنی ہے کہ اس سے ورلڈ بنک کا قرضہ اتارنا بھی ممکن ہے۔