پشاور:سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پچیس فیصد ڈسپیریٹی الاوئنس دینے کی سمری پر اعتراض کر دیا ہے اور سمری واپس محکمہ خزانہ کو ارسال کردیا ہے۔
آئندہ نئے مالی سال کے موقع پر ممکنہ طورپر ملازمین کی تنخواہوں میں پچیس فیصدڈسپیریٹی الاؤنس جاری کیا جائے گا۔ جو کہ رواں سال کے یکم مارچ سے نافذ العمل ہو گا اور ملازمین کو ممکنہ طور پر بقایا جات کی ادائیگی بھی کردی جائیگی۔
سرکاری ملازمین کے بجٹ میں تنخواہوں میں اضافہ ایک سے دس فیصد کے درمیان کئے جانے کے امکانات ہیں۔
ملازمین کوپچیس فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس پر بیس ارب روپے سے زائد کے اخراجات آئینگے۔
ملازمین نے موقف اختیارکیا ہے کہ یہ الاؤنس صرف چار ماہ کے لئے ہو گا۔جبکہ بجٹ میں وفاقی حکومت کے معاہدے کے تحت مزید اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان حکومتوں نے پچیس فیصدڈسپیریٹی الاؤنس دینے سے معذرت کی ہے۔