مائنز اینڈ منزلز ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ نے 20سال بعد مائنز اینڈ آئل فیلڈزکی معدنیات کے نرخ 5سو فیصد بڑھا دیے ۔کوئلہ، ماربل، ریتی بجری،کریش، نمک، آئرن سمیت چونا پتھر کے ریٹ میں ہوشربا اضافہ، سندھ میں مکانات کی تعمیر اور رنگ و روغن کی لاگت بڑھنے کا خدشہ، سیکریٹری مائنز اینڈ منرلز ڈپارٹمنٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ مائنز اینڈ منزلز ڈیولپمنٹ کے سیکریٹری ذوالفقار علی شاہ نے ایک نوٹیفکیشن کے تحت سند ھ بھر میں رائلٹی ٹیکس بڑھا دیا۔ یہ اضافہ20 سال بعد کیا گیا ہے۔ اس سے قبل 18مارچ 2002کو نرخ بڑھائے گئے تھے۔ یکم جولائی 2021 سے مائنزاینڈ منزلز اشیا پر ٹیکس میں100 سے500 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے سندھ بھر میں،ماربل ،ریتی بجری ،کریش ،نمک ،آئرن ،چونا پتھر سمیت دیگر معدنیات کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا ۔سندھ میں تعمیراتی شعبہ اور مکانات کے رنگ و روغن کی لاگت بھی بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پہلے شیڈول منرل ٹائٹل میں ریکنیشن لائسنس 15ہزار سے 5 لاکھ روپے ،ایکسپلوریشن لائسنس 25ہزار سے 10لاکھ روپے ، منرل ڈپازٹ برقراری لائسنس ایک لاکھ سے 15لاکھ روپے ،مائننگ لیز 10ہزار سے 3لاکھ روپے ،اپیل فیس 5 ہزار سے ایک لاکھ روپے ،منرل ٹائٹل کی منتقلی فیس 2 لاکھ سے 50 لاکھ روپے ،مائننگ پرمٹ 20لاکھ سے 50 لاکھ روپے ،سیکورٹی ڈپازٹ برائے منرل ایک لاکھ روپے سے 20لاکھ روپے کر دیے گئے ۔
سالانہ کرائے میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جس میں منرل ٹائٹل ریکنیشن لائسنس ایک سے3سال کے لیے 10ہزار سے 20ہزار کر دیا گیا۔رائلٹی میں بالو مٹی4 سے 60فیصد ،باکسائٹ مٹی 41 سے 133فیصد ،چاک 5 سے 126فیصد ،چائنا مٹی 5 سے 50فیصد ،ڈولو مائٹ چونا 5 سے 100فیصد ،چکمک پتھر 5 سے 80فیصد سمیت دیگر زمین معدنی اشیا شامل ہیں جبکہ ریتی بجری، لائم اسٹون، منرلز، گریول، مورم، اسٹون سمیت دیگر کے نرخ بھی 5فیصد کے بجائے 40 فیصد کر دیے گئے جس کی وجہ سے ریتی بجری، چونا اور نمک سمیت دیگر معدنیات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
رائلٹی ٹیکسز میں اضافے پر چاکر شورو ،گلزار خان ،احمد شورو ،محمد شور و سمیت دیگر نے احتجاج بھی کیا ۔ ٹرانسپورٹرز کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے من مانی کرتے ہوئے ٹیکسز میں اضافہ کر دیا ہے۔ 10وہیلر گاڑی پر پہلے 500 روپے ٹیکس لیا جاتا تھا اب 2ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔ چھوٹی گاڑی پر300 کے بجائے1600روپے کر دیا گیا جبکہ ٹیکس وصولی میں مصرو ف عملہ اپنی جیبیں بھی گرم کر رہا ہے جس کے لیے ہم عدالت جائیں گے۔