خیبرپختونخوا میں چکن پاکس کےکیسز بڑھنے لگے، چترال کے بعد ضلع خیبر کے وادی تیراہ میں بھی 11 مُشتبہ کیسز کی اطلاعات گردش کرنے لگیں۔ چترال میں اساتذہ سمیت کُل 34 بچے چکن پاکس سے مُتاثر ہوئے، ضلعی انتظامیہ کی مدد سے متعلقہ سکول 7 دن کیلئے بند کیا گیا ہے، علاقے میں بیماری کے پھیلاو کے پیش نظر آگاہی مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ عوام کو اس بیماری کے پھیلاو پر مقامی زرائع سے آگاہی دی جارہی ہے۔
چکن پاکس سے عوام کو متنبیہ کیا جارہا ہے کہ اس سے حفظان صحت کےاصولوں کے تحت اپنا بچائو ممکن بنایا جا سکے۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی کے مطابق صورتحال اب کنٹرول میں ہے، دو دن قبل ضلع اپر چترال کی تحصیل مستوج کے لاسپور گاوں کے گورنمنٹ مڈل سکول پرچین سے چکن پاکس کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس پر محکمہ صحت نے فوری ردعمل دیتے ہوئے سرویلنس ٹیم کو متعلقہ سکول بھیجا اور وہاں پر میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا۔ طلبا کے نمونے لیکر فوری مطالعہ کیا گیا۔
ڈاکتر ارشاد روغانی کے مطابق چترال میں اساتذہ سمیت کُل 34 بچے چکن پاکس سے مُتاثر ہوئے، بیماری کو متعلقہ جگہ پر قید کرلیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی مدد سے متعلقہ سکول 7 دن کیلئے بند کرتے ہوئے بیماری کے تدارک کیلئے کوششیں کی گئیں۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کا مزید کہنا تھا کہ ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں بھی چکن پاکس سے متاثرہ گیارہ افراد کی اطلاع ملی ہے جس کے بعد علاقے کے مکینوں میں بیماری بارے آگاہی پھیلانے کیلئے محکمہ صحت نے مقامی زرائع کا استعمال کرتے ہوئے گردونواح کی بستیوں کو خبردار کردیا ہے۔ تمام مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔