پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) نے ملک میں آئی ٹی اور ای کامرس کے شعبوں کے بہتر حفاظتی اقدام کے پیش نظر ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کی رجسٹریشن کے لیے نیا پورٹل متعارف کرادیا۔
پی ٹی اے نے منگل کو وی پی این رجسٹریشن کے قواعد و ضوابط پر ایک مشاورتی اجلاس کی میزبانی کی، جس کا مقصد ’پاکستان میں آئی ٹی اور ای کامرس کے شعبوں کے لیے ایک محفوظ ماحول کو فروغ دینا تھا۔‘
خیال رہے کہ وی پی این اس وقت استعمال کیا جاتا ہے جب ملک میں کوئی ویب سائٹ یا ایپلی کیشن بند ہو۔
ڈجیٹل ماہرین نے سروسز میں تعطل کو حکومت کی جانب سے شہریوں پر سخت سینسرشپ اور نگرانی نافذ کرنے کا منصوبہ قرار دیا تھا تاہم پی ٹی اے نے صارفین کی جانب سے وی پی این تک رسائی محدود کیے جانے کے دعوے کو مسترد کیا تھا اور سروسز میں تعطل کی وجہ ’سسٹم میں خرابی‘ کو قرار دیا تھا۔
یہ اقدام پاکستان میں وی پی این صارفین کی جانب سے محدود رسائی اور انٹرنیٹ سروسز میں تعطل کے کچھ روز بعد کیا گیا ہے۔
پی ٹی اے کی پریس ریلیز کے مطابق آج ہونے والے اجلاس میں وزرات آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن، پاکستان سافٹ ویئر بورڈ (پی ایس ای بی) اور پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے نمائندوں نے شرکت کی۔
بیان کے مطابق ’ پی ٹی اے نے وی پی این رجسٹریشن کے لیے ایک آسان طریقہ کار متعارف کرایا ہے جس سے رجسٹرڈ صارفین اپنے وی پی اینز کو ipregistration.pta.gov.pk پر ایک نئے آن لائن پورٹل کے ذریعے رجسٹر کرسکتے ہیں۔’
پی ٹی اے نے دعویٰ کیا کہ رجسٹریشن کا یہ آسان طریقہ کار آئی ٹی کمپنیوں، فری لانسرز اور دیگر اسٹیک ہولڈز کے لیے بلاتعطل رسائی فراہم کرے گا۔
اجلاس میں شریک نمائندوں نے وی پی این کے غیر قانونی سرگرمیوں میں ممکنہ استعمال کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔
پی ٹی اے نے مزید کہا کہ ’ایک فعال اقدام کے طور پر کمپنیوں اور فری لانسرز کی اپنے وی پی این کی رجسٹریشن کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی جائے گی تاکہ رکاوٹوں سے پاک اور بلا تعطل آپریشنز کو یقینی بنایا جاسکے۔‘
واضح رہے کہ اگست میں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اٹھارٹی ( پی ٹی اے) نے وی پی این کے استعمال پر سختی شروع کردی تھی، جس کا مقصد پہلے سے پابندی کا شکار مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’ایکس‘ تک رسائی کو محدود کرنا تھا۔
ستمبر میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاتارڑ نے کہا تھا کہ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر پابندی آزادی اظہار رائے کو روکنے کے لیے نہیں بلکہ قومی سلامتی کے مسائل کی وجہ سے لگائی گئی ہے جبکہ اسی ماہپی ٹی اے نے وضاحت کی تھی کہ ملک میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) کو بلاک نہیں کیا جا رہا۔