بجلی مہنگی ہونے سے فروخت میں 11 فیصد کمی، نیپرا پریشان

اسلام آباد: ملک میں بجلی مہنگی ہونے سے اس کی فروخت میں 11 فیصد کمی کا انکشاف ہوا ہے۔

نیپرا میں رواں مالی سال پہلی سہہ ماہی کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست ہوئی۔ 

نیپرا حکام نے بتایا کہ ڈسکوز کی جانب سے پہلی سہہ ماہی درخواست پر نظرثانی شدہ درخواست آئی، ڈسکوز نے پہلی سہہ ماہی کیلئے 6 ارب 47 کروڑ کی درخواست کی ہے۔

بجلی کی فروخت میں کمی کے حوالے سے حیران کن اعدادوشمار نیپرا میں پیش کیے گئے جن کے مطابق مہنگی بجلی ہونے کے باعث بجلی فروخت میں تقریباً 11 فیصد تک کمی کا انکشاف ہوا۔

کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) ریجن میں سب سے زیادہ بجلی فروخت میں تقریباً 19 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ 

میپکو کی بجلی فروخت میں 15.76 فیصد، فیسکو 14.48، پیسکو 14.47، لیسکو 8.41 فیصد، ٹیسکو 7.41، گیپکو 6.14، سیپکو ریجن میں 5.62، حیسکو ریجن 4.54،آئیسکو میں 4.02 فیصد تک بجلی کی فروخت کم ہوگئی۔

نیپرا اتھارٹی نے بجلی فروخت میں کمی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی فروخت ہدف کے مطابق ہوتی تو 60 ارب تک کا صارفین کو فائدہ ہوتا، فروخت میں کمی کے باعث صارفین پر اضافی بوجھ آرہا ہے، اگر بجلی کی فروخت میں کمی اسی طرح سے جاری رہی تو کیسے نظام چلے گا؟

فیسکو حکام نے بتایا کہ فیسکو ریجن میں صنعتیں بند ہوئیں ہیں،بجلی کس کو فروخت ہوگی، انہی علاقوں میں اکثریت ٹیوب ویل جو بجلی پر تھے سولر پر چلے گئے، سولرائزیشن کا اثر اس وقت سامنے آرہا ہے۔

ممبر نیپرا رفیق احمد شیخ نے کہا کہ موجودہ نظام کے تحت تقیسم کار کمپنیاں نہیں چل پائیں گی، بجلی کمپنیوں کا واحد حل نجکاری ہے، تمام ڈسکوز میں بجلی کی فروخت میں کمی آئی ہے، اس طرح جتنا مرضی زور لگا لیں یہ نظام نہیں چلے گا۔

کراچی اس رجحان سے سب سے کم متاثر ہوا جہاں کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ اکتوبر ستمبر میں کے الیکٹرک کی بجلی فروخت میں 2.7 فیصد تک کمی آئی۔

رفیق احمد شیخ نے کہا کہ دیگر ڈسکوز میں بجلی کی فروخت میں حیران کن اعدادوشمار آئے ہیں، کیا کراچی میں سولرائزیشن نہیں ہو رہی ہے ؟ عجیب سی وجوہات پیش کی جارہی ہیں جن کی کوئی دلیل نہیں، ڈسکوز کی جانب سے جبری فروخت میں کمی کے باعث جبری لوڈ شیڈنگ کی شکایات ہیں۔

نیپرا نے تمام ڈسکوز سے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے تقیسم کار کمپنیوں کی ایڈجسمنٹ کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی۔