پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
ڈان نیوز کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے راولپنڈی، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور لاہور میں لاک ڈاؤن کی صورتحال کے پیش نظر تینوں شہروں کی انتظامیہ کو پیٹرولیم مصنوعات کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے چیف سیکریٹری پنجاب، لاہور اور جڑواں شہروں کے کمشنرز کو خط ارسال کیا جس میں کہا گیا کہ مذکورہ شہروں میں لاک ڈاؤن کی صورتحال کے باعث اٹک آئل ریفائنری کے لیے خام تیل لے کر جانے اور پیٹرولیم مصنوعات لانے والے ٹینکروں اور گاڑیوں کی آمد ورفت محدود ہوگئی ہے، انتظامیہ پیٹرولیم مصنوعات کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانےکے لیےخصوصی ہدایات جاری کرے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں اسلام آباد انٹرچینج کراس کر کے 26 نمبر چونگی پہنچ گیا، جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شدید شیلنگ کی جارہی ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر مظاہرین کے ہاتھوں پولیس اہلکار کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نام نہاد پرامن احتجاج کے نام پر پولیس اہلکاروں پر حملے قابل مذمت ہیں، 9 مئی کو فسادات برپا کرنے والے پھر پرتشدد کاروائیاں کررہے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کانسٹیبل مبشر شہید کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار اور مرحوم کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔
دریں اثنا، جاں بحق کانسٹیبل مبشر کی نماز جنازہ راولپنڈی پولیس لائنز میں ادا کر دی گئی، جس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، آئی جی پنجاب عثمان انور اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی ہے، کسی کو نہیں چھوڑیں گے، تمام افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائیں گی۔
احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی کے تمام تعلیمی اداروں کو کل بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کا کہنا تھا کہ تمام سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو بند رکھا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ تعلیمی اداروں کو موجودہ صورتحال کے پیش نظر بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔