ملک میں کاروں کی فروخت میں 51 فیصد اضافہ

ملک میں کاروں کی فروخت 51 فیصد بڑھ گئی۔

پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جہاں جولائی سے نومبر کے دوران کاروں کی فروخت 51 فیصد بڑھ گئی ہے۔ اس عرصے کے دوران مجموعی طور پر 50 ہزار یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی، جب کہ پچھلے سال اسی عرصے میں یہ تعداد 33 ہزار تھی۔ اس اضافے کو پاکستان کے آٹوموبائل سیکٹر میں خوش آئند پیشرفت سمجھا جا رہا ہے۔

بائیکس کی فروخت میں 26 فیصد اضافہ

کاروں کے ساتھ ساتھ، موٹر بائیکس کی فروخت بھی بڑھ گئی ہے۔ 26 فیصد اضافے کے ساتھ، بائیکس کی فروخت 5 لاکھ 78 ہزار یونٹس تک پہنچ گئی۔ یہ اضافہ خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے بائیک صارفین میں دیکھا گیا ہے، جو بہتر قیمتوں اور ایندھن کی بچت کے باعث بائیک خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

ٹریکٹرز کی فروخت میں کمی

تاہم، تمام آٹوموبائل شعبے میں یکساں خوشخبری نہیں ہے۔ کار مینوفیکچررز کے مطابق ٹریکٹرز کی فروخت میں 50 فیصد کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ اس کی وجہ سے زرعی شعبے کی سست روی اور کسانوں کی قوت خرید میں کمی کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ٹریکٹرز کی کم فروخت زرعی ترقی اور مشینری کے استعمال میں رکاوٹوں کا باعث بن رہی ہے۔

بس اور ٹرک کی فروخت میں 87 فیصد اضافہ

اس کے باوجود، بسوں اور ٹرکوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ان کی فروخت 87 فیصد تک بڑھ گئی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمرشل ٹرانسپورٹ اور نقل و حمل کی صنعت میں بہتری آئی ہے۔ اس اضافے کی وجہ بڑے شہروں میں عوامی نقل و حمل کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور سامان کی ترسیل کے لیے بڑے ٹرکوں کی طلب میں اضافہ ہو سکتا ہے۔