وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے ملکی معیشت پر کاروباری طبقے کا اعتماد بڑھ رہا ہے، رواں مالی سال کے آخر تک ترسیلات زر 35 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جلد ہی ہم زرمبادلہ زخائر تین ماہ کی برامدات کے مساوی لے جائیں گے، میکرو اکنامکس استحکام کا اثر جلد حقیقی معیشت میں بھی نظر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس دس سال کی بلند ترین سطح اور مہنگائی 6 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔
اپنے خطاب میں وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، عالمی منڈی میں مرغی اور دالوں کی قیمتوں میں کمی اور ایندھن سستا ہونے کے باوجود ملک میں دالیں مہنگی ہورہی ہیں، اس مہنگائی کا ذمہ دار مڈل مین ہے۔
دوسری طرف اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ بنیادی اشیا کی قیمتوں میں نمایاں کمی سے عوام کو ریلیف ملا، آٹا، مرچ، ڈیزل، پیٹرول، دالیں، پیاز، چینی سمیت کئی اشیا سستی ہوئیں۔
وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کیلئے مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے، زراعت، مینوفیکچرنگ اور انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری بڑھائی جائے گی۔