سوئی سدرن گیس کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ قدرتی گیس کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
کمپنی کے ترجمان کے مطابق گزشتہ سات سالوں میں گیس کے ذخائر میں 465 ایم ایم سی ایف ڈی کی کمی دیکھنے کو ملی ہے، جس کی وجہ سے کمپنی کو گیس کی قلت کا سامنا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ قدرتی وسائل میں کمی کی وجہ سے گیس کی طلب میں غیر معمولی اضافہ ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2017 اور 2018 کے بعد سوئی سدرن کو گیس کی فراہمی میں 40 فیصد تک کمی آئی ہے۔
گزشتہ سات سالوں کے دوران گیس کے ذخائر میں تقریباً 465 ایم ایم سی ایف ڈی کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت گھریلو صارفین کو ترجیح دی جاتی ہے اور سوئی سدرن کے زیر انتظام علاقوں میں گھریلو سطح پر گیس لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاتی۔
رات کے وقت بھی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاتی، اور گھریلو صارفین کو بہتر پریشر کے ساتھ گیس فراہم کرنے کے لیے رات کے اوقات میں پروفائلنگ کی جاتی ہے۔