وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملکیتی اداروں کے لیے فراہم کی گئی مالی معاونت کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
وفاقی حکومت نے مالی سال دوہزارچوبیس (2024)کی پہلی ششماہی میں سرکاری اداروں کو437 ارب روپے کی مالی معاونت فراہم کی۔ سرکاری اداروں کو 232 ارب روپے کی سبسڈی‘120ارب روپے کی گرانٹس اور85 ارب روپے کا قرضہ دیا گیا۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا دسمبر 2023 کے دوران وفاقی حکومت نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو سب سے زیادہ 47 ارب کی سبسڈی دی-
ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 42 ارب 56کروڑ‘کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی 26 ارب 24 کروڑ‘حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی 18ارب 34کروڑ، گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی 18 ارب،فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی 14 ارب 56 کروڑ‘یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن11 ارب 63 کروڑ اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 10 ارب 66 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی گئی-
اسی طرح پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی 9ارب 37 کروڑ، پاور ہولڈنگ لمیٹڈ 8 ارب 80 کروڑ، ٹرائبل الیکٹرک سپلائی کمپنی 7 ارب ،پاسکو 7 ارب ، اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی 3ارب 73 کروڑ، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی 3 ارب 60کروڑ اور ریڈیو پاکستان کو3 ارب 37 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی-وزارت خزانہ کے مطابق گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاور ہولڈنگ کو 88 ارب 52 کروڑ‘پاکستان ریلویز کو 27 ارب 50 کروڑ اور این ایچ اے کو 4 ارب روپے کی گرانٹ دی گئی-
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی میں این ایچ اے کو 25 ارب روپےسے زائد کا قرضہ دیا- پاکستان اسٹیل ملز کو 35 ارب 54 کروڑ،جنکوز ٹو 16 ارب 53 کروڑ، این ٹی ڈی سی 6 ارب 10 کروڑ، پرنٹنگ کارپوریشن ایک ارب20 کروڑ او ریڈیو پاکستان کو21 کروڑ روپے قرضہ دیا گیا
جبکہ وفاقی حکومت نے ملتان، پشاور اور کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کو بھی بالترتیب 166ملین روپے‘ 125ملین روپے اور61ملین روپے قرضہ دیا۔