نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے رواں سال کی توانائی شعبے کی اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق بجلی کمپنیاں نقصانات کم اور وصولیاں بڑھانے میں ناکام رہیں۔
نیپرا نے رپورٹ میں بتایا کہ بڑھتے نقصانات اور وصولیاں کم ہونے سے ایک سال میں 590 ارب 51 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، رواں سال میں بجلی کمپنیوں کے نقصانات 18.31فیصد رہے جبکہ ڈسکوز کی وصولیوں کی شرح 92.44 فیصد رہی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک سال میں ہونے والے نقصانات کے باعث گردشی قرضے میں 276 ارب روپے جبکہ وصولیاں کم ہونے سےگردشی قرضےمیں 314 ارب 51 کروڑ روپےکا اضافہ ہوا۔
نیپرا کے مطابق مالی سال 24-2023 میں بجلی صارفین نے اوسط 33.88 فیصد بجلی استعمال کی، باقی ماندہ 66.12 فیصد استعمال نہ ہونے والی بجلی کا بوجھ بھی صارفین نے ادا کیا۔
نیپرا نے کہا کہ فیڈر بند کرنےکی بجائے نادہندگان کے خلاف کارروائیاں کرنی چاہئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کےالیکڑک سمیت ڈسکوز کے واجبات 2 ہزار 320 ارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں، سسٹم کی نااہلی سے بجلی صارفین پر ٹیکسز، سرچارجز اور کراس سبسڈیز کا بوجھ ڈالا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بڑھتی قیمتیں، ٹیکسز سرچارجز، فیسیں، ڈیوٹیز سے صارفین کے لیے ادائیگی ناممکن ہوگئی، بجلی کمپنیوں کا کنٹرول نجی شعبے کےحوالے کرنے پر سنجیدگی سے غور کرنےکی ضرورت ہے۔