آئی ایم ایف کے دباؤ پر ممکنہ منی بجٹ کا خطرہ ٹل گیا

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ پر کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا۔ ایف بی آر نے پہلی ششماہی میں گزشتہ سال کے مقابلے 26 فیصد اور دسمبر میں 35 فیصد زیادہ ٹیکس جمع کرلیا۔ جولائی تا دسمبر 5 ہزار 624 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا البتہ مقررہ ہدف کے مقابلے 385 ارب روپے کا شارٹ فال رہا۔

تفصیلات کے مطابق دسمبر میں ٹیکس ریونیو میں 35 فیصد گروتھ نے آئی ایم ایف کے دباؤ پر ممکنہ منی بجٹ کا خطرہ ٹال دیا۔ ایف بی آر نے پہلی ششماہی میں 5 ہزار 624 ارب روپے ٹیکس جمع کرلیا۔ اگلی ششماہی میں 7 ہزار 346 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کرکے شارٹ فال پورا کیا جائے گا۔

ایف بی آر حکام کے مطابق دسمبر میں ٹیکس ریونیو میں 35 فیصد گروتھ اضافی ٹیکس اقدامات سے بچائے گی، مالی ڈسپلن اور انتظامی اقدامات کے ذریعے ٹیکس وصولی میں مزید بہتری کا پلان بھی زیرغور ہے۔

ایف بی آر کے مطابق پہلی ششماہی میں 5624 ارب روپے ٹیکس جمع کرلیا گیا، گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے 26 فیصد یعنی 1158 ارب زیادہ ٹیکس جمع کیا گیا تھا۔ پہلی ششماہی کے 6009 ارب کےہدف سے385 ارب روپے کم ٹیکس اکھٹا ہوا۔

دسمبر میں 1373 ارب ہدف کے مقابلے 1328 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا، دسمبر میں گزشتہ سال کے مقابلے ٹیکس ریونیو میں 35 فیصد گروتھ ریکارڈ کیا گیا۔

رواں مالی سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 12 ہزار 970 ارب روپے ہے، اگلی ششماہی میں 7346 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کرکے شارٹ فال پورا کیا جائے گا۔

جولائی تا دسمبر 70 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز بھی جاری کیے گئے، انکم ٹیکس کی مد میں 2827 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا دسمبر سیلز ٹیکس وصولی 2105 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔ پہلی ششماہی میں کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 617.3 ارب روپے ٹیکس وصول ہوا، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 346.6 ارب روپے کی وصولی کی گئی۔