مہنگائی کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر26۔0 فیصد کمی

مہنگائی کی شرح میں حالیہ ہفتے 0.26 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، 18 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 10 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ادارہ شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے مطابق 2 جنوری 2025ء کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی میں 0.26 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جس کی وجہ ٹماٹروں کی قیمت میں 13.48 فیصد، پہلی سہ ماہی کیلئے بجلی کے نرخ میں 7.48 فیصد، آلو کی قیمت میں 5.59 فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں 0.34 فیصد، انڈوں کی قیمت میں 0.23 فیصد اور آٹے کی قیمت میں 0.09 فیصد کی کمی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں سالانہ بنیاد پر 3.97 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، جس کی وجہ ٹماٹروں کی قیمتوں میں 77.84 فیصد، خواتین کے سینڈل میں 75.09 فیصد، آلو کی قیمت میں 66.63 فیصد، چنا دال میں 47.53 فیصد، دال مونگ کی قیمت میں 30.73 فیصد، پاؤڈر دودھ میں 25.62 فیصد، گائے کے گوشت میں 23.94 فیصد، لہسن میں 17.82 فیصد، پہلی سہ ماہی کیلئے گیس چارجز میں 15.52 فیصد، پکی دال میں 15.10 فیصد، شرٹنگ میں 14.36 فیصد اور لکڑی کے ایندھن میں 13.18 فیصد اضافہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آٹے کی قیمت میں 36.12 فیصد، پیاز میں 29.95 فیصد، مرچ پاؤڈر میں 20.00 فیصد، انڈوں کی قیمت میں 15.78 فیصد، پہلی سہ ماہی کیلئے بجلی چارجز میں 13.92 فیصد، مسور کی دال میں 11.24 فیصد، چاول باسمتی ٹوٹا میں 8.42 فیصد، ڈیزل میں 6.39 فیصد، روٹی میں 6.01 فیصد، ماش کی دال میں 5.98 فیصد اور پیٹرول کی قیمت میں 5.45 فیصد کمی دیکھنے کو ملی ہے۔

ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 51 اشیاء میں سے 18 (35.29 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 10 (19.61 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 23 (45.10 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جائزہ لئے گئے ہفتے میں حساس قیمتوں کے اشاریے کا ریکارڈ 326.10 پوائنٹس رہا، جب کہ گزشتہ ہفتے کے اسی عرصے میں یہ 326.96 پوائنٹس تھا۔

ادارہ شماریات کے مطابق 17 ہزار 732 روپے، 17 ہزار 732 سے 22 ہزار 888 روپے، 22 ہزار 889 سے 29 ہزار 517 روپے، 29 ہزار 518 سے 44 ہزار 175 روپے اور 44 ہزار 175 روپے سے زائد آمدن والوں کیلئے ایس پی آئی میں بالترتیب 0.51 فیصد، 0.59 فیصد، 0.28 فیصد، 0.10 فیصد اور 0.10 فیصد کمی ہوئی۔

جائزہ لیے گئے عرصے کے دوران جن اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں چکن (10.28 فیصد)، پیاز (4.93 فیصد)، کیلے (2.20 فیصد)، ہائی اسپیڈ ڈیزل (1.18 فیصد)، مونگ کی دال (1.08 فیصد)، چینی (0.95 فیصد)، گڑ (0.58 فیصد)، لکڑی کا ایندھن (40 کلوگرام) (0.55 فیصد)، سبزیوں کا گھی ڈالڈا/حبیب 2.5 کلوگرام ٹن (0.53 فیصد)، سبزیوں کا گھی ڈالڈا/حبیب یا دیگر اعلیٰ معیار کا 1 کلوگرام پاؤچ (0.28 فیصد)، تازہ دودھ (0.26 فیصد)، کوکنگ آئل ڈالڈا یا اسی طرح کے دیگر برانڈز کا 5 لیٹر کا ٹن (0.22 فیصد)، پٹرول سپر (0.21 فیصد)، مسور کی دال (0.09 فیصد)، گوشت ہڈی کے ساتھ (0.07 فیصد)، سرسوں کا تیل (0.02 فیصد)، چاول آئی آر آئی-6/9 (0.01 فیصد)، اور چاول باسمتی ٹوٹا (0.01 فیصد) شامل ہیں۔

جن اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں ٹماٹر (13.48 فیصد)، بجلی کی فی یونٹ قیمت (7.48 فیصد)، آلو (5.59 فیصد)، ٹوائلٹ صابن لائف بوائے (1.31 فیصد)، دال چنا (0.34 فیصد)، انڈے (0.23 فیصد)، لہسن (0.21 فیصد)، ایل پی جی (0.18 فیصد) اور گندم کے آٹے کا تھیلا (0.09 فیصد) شامل ہیں۔