دنیا بھر میں لوگ خود کو ہجوم سے یا لوگوں کو خود سےدور رکھنے کےلیےطرح طرح کے دلچسپ طریقے ا?زمارہے ہیں اور اس ضمن میں ایک سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے والے جوتے تیار کئے گئے ہیں۔ اس جوتے کا اگلا حصہ اتنا لمبا ہے کہ وہ سامنے والے کو پرے ہٹانے کےلئے کافی ہے۔
یہ ایجاد رومانیہ کے جوتا ساز ماہر گریگور لیوپ نے کورونا وائرس لاک ڈاو¿ن کے دوران کی ہے۔ جوتے کا اگلا حصہ غیرمعمولی طور پر بہت لمبا ہے جسے یورپی سائز کا 75 نمبر دیا گیا ہے۔ خالص چمڑے سے بنے اس جوتے کی قیمت 115 ڈالر یعنی پاکستانی 18 ہزار روپے کے لگ بھگ ہے۔
لیوپ نے بتایا کہ لوگ سماجی فاصلے کا بالکل بھی خیال نہیں کررہے ہیں اور ایک مرتبہ وہ اپنے باغ کے بیج خریدنے گئے تو لوگ ان سے قریب سے قریب تر ہوتے گئے جس پر انہیں بہت طیش ا?یا اور اس کے بعد انہوں نے اپنے 39 سالہ فنی سفر میں عجیب وغریب جوتا بنانے کا خیال آیا۔
گریگور لیوپ کے مطابق اگر ملنے والے دو افراد انکے جوتے پہن کر آمنے سامنے آجائیں تو دونوں کے درمیان ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ برقرار رہ سکتا ہے۔ رومانیہ میں 15 مئی سے لاک ڈاو¿ن میں نرمی کی جارہی ہے اور کورناوائرس کے 18790 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ ان میں اب تک 1240 اموات ہوچکی ہیں۔
لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اب تک کتنے لوگوں نے یہ جوتے خریدے ہیں یا ان میں کتنے لوگوںنے دلچسپی ظاہر کی ہے، تاہم جوتوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اس میں چلنا آسان نہیں ہوگا اور پھر سیڑھیوں پر چڑھنا تو ناممکن ہوگا۔