ثقلین مشتاق قومی کرکٹرز کی نئی کھیپ تیار کرنے کیلئے پرعزم ہیں، ہائی پرفارمنس سینٹر میں شعبہ انٹرنیشنل پلیئرز ڈیولپمنٹ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ صرف سپن ہی نہیں تمام شعبوں پر نظر ہوگی،سینئر اور جونیئر ٹیموں کے کوچز کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی ہائی پرفارمنس سینٹر میں ہیڈ آف انٹرنیشنل پلیئر ڈیولپمنٹ کی ذمہ داریاں سنبھالنے والے ثقلین مشتاق کا کہنا ہے کہ میرے لیے ایک بار پھر پاکستان کرکٹ کے ساتھ وابستہ ہونا عزت کی بات ہے،بچپن میں ہر وقت یہی جذبہ ہوتا تھا کہ ملک کے لیے کھیلنا اور خدمات انجام دینا ہیں، اب ایک بار پھر وہی جذبہ تھا کہ گراﺅنڈ کے باہر رہ کر پاکستان کیلئے کچھ کرنا ہے، اب یہ موقع ملا ہے، میں خوش قسمت ہوں کہ دوبارہ ملکی کرکٹ کے ساتھ منسلک ہوگیا۔
”دوسرا“ کے موجد سابق آف سپنر نے کہا کہ پلیئرز ڈویلپمنٹ کے لیے ایک اچھا ویژن بنایا گیا ہے،ہمیں گراس روٹ لیول سے کرکٹرز کو اوپر لانا اور پہلے سے موجود کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو نکھارنا ہے، انھیں ورلڈ کلاس کیٹیگری میں لانا اور برانڈ میں تبدیل کرنا ہے تاکہ پاکستان ٹیم ورلڈ نمبر ون بنے اور اس کا دنیائے کرکٹ پر غلبہ ہو۔
انھوں نے کہا کہ کسی شعبے کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا، بیٹسمین، فاسٹ باوئرز، اسپنرز، وکٹ کیپرز اور آل راﺅنڈرز پر دل و جان سے کام کیا جائے گا۔یاد رہے کہ ثقلین مشتاق ہیڈ آف انٹر نیشنل پلیئر ڈویلپمنٹ کی حیثیت سے پاکستان سینئر اور انڈر 19 ٹیم کے کوچز کے ساتھ مل کر کام کریں گے،ان کا کہنا ہے کہ ہم سب کو ایک پیچ پر رہتے ہوئے ایک سوچ کے ساتھ کام کرنا ہو گا۔
پہلے ہمیں ورلڈ کلاس قرار دیا گیا تھا اب ہمیں نوجوانوں کو یہی لیبل دینا اور نمبرون بنانا ہے، یہ کوئی آسان کام نہیں اور نہ راتوں رات ہو گا، اس کے لیے وقت درکار ہے، ہم جادوگر نہیں ہیں لیکن ہمیں ایک ویژن کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے، پلیئرز کو گراﺅنڈ کے اندر کھیلنے کے لیے جسمانی ہی نہیں بلکہ دماغی طور پر بھی مضبوط کرنا ہوگا،میں اپنے شعبے یعنی سپن کو تو اہمیت دوں گا لیکن ایسا نہیں ہے کہ دیگر شعبوں کو نظر انداز کردوں، ہمیں متبادل کھلاڑی بھی تیار کرنا ہیں۔