پاکستان میں گوبر سے 5600میگاواٹ تک بجلی پیدا کی جاسکتی ہے

لاہور۔ پاکستان میں جانوروں کے گوبر سے 4800 تا 5600میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ملک میں سالانہ 25.5میٹرک ٹن میونسپل سالڈ ویسٹ (ایم ایس ڈبلیو)پیدا ہوتی ہے۔جس میں ہر سال 2.5 فیصد اضافہ ہو رہا ہے، کوڑا کرکٹ سے بھی 780کلو واٹ/گھنٹہ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

پنجاب کے محکمہ انرجی (پی ای ڈی)کے احکام نے کہا ہے کہ ملک میں گوبر سے بجلی پیداکرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جسکی مدد سے 4800 تا 5600 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے جبکہ کوڑے کرکٹ کی مدد سے بھی 780کے ڈبلیوایچ سستی بجلی پیدا کر کے قومی گرڈ میں شامل کی جا سکتی ہے۔انھوں نے کہاکہ پاکستان میں انرجی مکس پالیسی کے تحت متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے حصول پرخصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

متبادل ذرائع سے اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار کے 1.1فیصد کے مساوی بجلی پیدا کی جاتی ہے جبکہ حکومت نے2030ء تک یہ شرح 30فیصد تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سالانہ 25.5 میٹرک ٹن ایم ایس ڈبلیو پیدا ہوتی ہے جس کی مدد سے سالانہ 2447 جی ڈبلیو ایچ سستی بجلی پیداکی جاسکتی ہے۔

حکام نے مزید کہاکہ ملک میں دیگر متبال ذرائع سے بھی بجلی پیدا کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں اور کوڑا کرکٹ وجانوروں کے گوبر کے علاوہ دیگر ذرائع بھی موجود ہیں۔

 پی ای ڈی کی رپورٹ کے مطابق ملک میں کام کرنے والی 85 شوگرملز میں پیدا ہونے والے گنے کے پوگ سے بھی 5800جی ڈبلیو ایچ سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔مکئی،گنے،چاول،گندم اور کپاس کی باقیات کا بالترتیب سالانہ حجم 6.43،8.94،17.86،35.6،اور50.6ملین ٹن ہے جس کی مدد سے سستی بجلی پیدا کر کے قومی گرڈ میں شامل کی جاسکتی ہے۔