اصولی طور پر ہونا تو یہ چاہئے کہ ہر شخص اپنے کام سے کام رکھے اور کسی کے معاملات میں نہ بولے ¾جس کا کام اسی کو ساجھے لیکن اگر ٹی وی چینل سوئچ آن کر کے دیکھو تو آپ کو بھانت بھانت کی بولیاں سننے کو ملیں گی ‘ہر کو ئی دوسروں کے بارے میں ہی بولتا رہتا ہے ¾ نیب حکام بار بار کہہ رہے ہیں کہ وہ تمام میگا کرپشن کے کیسز کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے اور اس سلسلے میں کسی سے رو رعایت نہیں کی جائے گی حکومت وقت کی آئندہ الیکشن میں کامیابی اور ناکامی کا دارومدار صرف اس بات پرہو گا کہ کیا اس نے واقعی کرپٹ افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا ہے کہ نہیں ۔ جو کام فوری نوعیت کے ہیں ان کی جانب حکومت کوتوجہ دینی چاہئے ¾ گزشتہ روز تمام اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ اجلاس میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں جلسوں کا بھی اعلان کر دیا گیا ¾سیاست ایک ایسا کھیل ہے کہ جس میں بیک وقت آپ کو اپنے تمام دشمنوں کے خلاف محاذ نہیں کھولنا چاہئے ¾دوسری جنگ عظیم میں جب ہٹلر نے سویت یونین اور دیگر اتحادی ممالک کے خلاف بیک وقت جنگی اور سیاسی محاذ کھولا تو اسے جرمنی کے کئی رہنماﺅںنے مشورہ دیا تھا کہ وہ یہ غلطی نہ کریں بہتر ہو گا کہ وہ اس کے بجائے ایک ایک کر کے اپنے دشمنوں کی خبر لیں پر اس نے ان کے مشورے کو در خور اعتنا نہ سمجھا جس کی بعد میں اسے بھاری قیمت ادا کرنا پڑی ¾گزشتہ چند دنوں سے ملک بھر میں سٹریٹ کرائمز میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ¾اس لئے عوام کے تحفظ کے لئے اس سلسلے میں فوری اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے ¾اسلحہ کے خاتمے کے لئے بھی خاطر خواہ قدم اٹھانا ہوگا ¾ کیونکہ جب تک ملک میں ممنوعہ بور کا اسلحہ مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاتا سٹریٹ کرائمز کو کنٹرول نہیں کیا جا سکتا اسی طرح غیر ممنوعہ بور کے لائسنسز بھی نہایت چھان بین کے بعد جاری کرنے چاہئیں ¾ہر ہما شمہ اور ہر نتھو خیرے کو قطعاً یہ اجازت نہیں ہونی چاہئے کہ وہ ممنوعہ بور کے اسلحہ کو لے کر سڑکوں پر دندناتا پھرے آج کل وطن عزیز کا شاید ہی کوئی ایسا شہر ہو کہ جس میں ہوائی فائرنگ کی بہتات نہ ہو اس سے ہر سال سینکڑوں لوگ موت کی وادی میں اتر جاتے ہیں ¾سینکڑوں یتیم ہو جاتے ہیں ¾ سینکڑوں خواتین بیوہ ہوجاتی ہے آج کل وطن عزیز کے ہر چھوٹے اور بڑے شہر میںہوائی فائرنگ کا سلسلہ چلتا رہتا ہے ¾پولیس کو معلوم کرنا چاہئے کہ کون ہوائی فائرنگ کا مرتکب ہے اس پرانہیںفوری ہاتھ ڈالنا چاہئے ¾ اس جرم میں ملوث اکثر لوگوں کے ہاتھ بڑے لمبے ہوتے ہیں اس لئے کسی امتیاز کے بغیر ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے ¾ ہم آج جس دوسرے اہم معاملے کا ذکر کرنا چاہتے ہیں وہ ملک بھر میں آئے روز ہونے والے ٹریفک حادثات ہیںان ٹریفک حادثات کی وجہ سے روزانہ درجنوں افراد لقمہ اجل ہو رہے ہیں اور سینکڑوں عمر بھر کےلئے معذور ہو جاتے ہیں اس لئے ٹریفک نظام کی اصلاح کےلئے بھی فوری اقدامات کئے جائیں تاکہ عوام کےلئے محفوظ سفر ممکن بنایاجا سکے ¾ ٹریفک کا جو نظام برطانیہ نے اپنے ہاں لاگو کیا ہوا ہے ہمیں بھی اسے من و عن وطن عزیز میں نافذ کرنا ہوگا تب کہیں جا کر ہم اپنی سڑکوں کو سفر کے لئے محفوظ بنا سکیں گے وزیر اعظم صاحب وزیر داخلہ کو یہ ٹاسک حوالہ کریں اور انہیں کہیںکہ وہ برطانیہ میں نافذ ٹریفک کے نظام کی طرز پر وطن عزیز میں اسی طرح ٹریفک کا سسٹم نافذ کریں تاکہ آئے روز ہونے والے حادثات کو روکا جا سکے ۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فوجداری اور ریونیو مقدمات
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سابقہ فاٹا زمینی حقائق کے تناظر میں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ