کراچی: کورونا وائرس کی وبا کے باعث پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا سہارا لینے کے باوجود بندشوں کا سامنا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کی جانب سے دنیا بھر میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار سے متعلق کیئے گئے سروے کے مطابق کووڈ19 کی وبا، لاک ڈاؤنز اور صارفین کی قوت خرید بری طرح سے متاثر ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں بزنسز کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ خطے کے ممالک کی نسبت پاکستان میں 28 فیصد کے ساتھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار بند ہونے کی بلند شرح رہی۔
پاکستان میں گزشتہ سال اکتوبر میں 23 فیصد سے مزید اضافہ ہوا جبکہ مئی میں 38فیصد شرح سے اس کی تنزلی ہوئی۔ بھارت میں 32 فیصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار بند ہوئے۔ تائیوان میں یہ شرح 16فیصد رہی۔
صارفین کے ساتھ قریبی رابطے میں آ نے والے کاروبار زیادہ متاثر ہوئے ہیں جن میں ریسٹورنٹس ، ہوٹل، کیفے جیسے شعبے شامل ہیں جنہیں کاروبار بند کرنا پڑے یا پھر ڈاؤن سائزنگ اور کم سیلز جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ۔
سروے کے مطابق عالمی وبا کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں 25فیصد جبکہ صرف امریکہ میں 20فیصد کاروبار بند ہوئے۔ پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے بزنسز کو اپنے 59 فیصد سٹاف کو نوکری سے نکالنا پڑا۔ انڈونیشیا 62 فیصد، کولمبیا 62، میکسیکو 65 فیصد، فلپائن میں 68 فیصد ملازمین کم ہوئے۔ Two-Fifth چھوٹے اور درمیانے درجے کے بزنسز نے اپنے سابقہ ملازمین کودوبارہ ملازمت دی۔
گزشتہ تین ماہ میں جنوبی افریقہ میں دوبارہ ملازمت دینے کی شرح38 فیصد ، پاکستان میں 39، انڈونیشیا 40، اسرائیل 41اور بھارت میں 42 فیصد رہی۔
واضح رہے کہ فیس بک نے اس سروے میں پاکستان سمیت دنیا کے 27 ممالک میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے بزنسز کے 35 ہزار مالکان کو اس سروے میں شامل کیا ہے۔
سروے میں خواتین اور اقلیتوں کی جانب سے چلانے والے کاروباروں پر بھی وبا کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ کورونا سے بچاؤ کی ویکسین نے دنیا کی معیشت کی تیزی سے بحالی کی امید دلائی ہے۔ عالمی بینک کے مطابق گلوبل جی ڈی پی نمایاں اضافے کے ساتھ 4 فیصد تک ہو گئی ہے۔