اسلام آباد : وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافے اور تنخواہ دارطبقے پر کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق نئےمالی سال22-2021بجٹ کےاہم خدوخال سامنے آگئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ 11جون کو پیش کیا جائے اور بجٹ کاکل حجم تقریباً8400 ارب روپےہوگا۔
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں10سے15فیصداضافے اور تنخواہ دارطبقےپرکوئی نیاٹیکس نہ لگانےکی تجویز دی گئی ہے جبکہ پنشن کی مدمیں470ارب روپےرکھنےکی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق سالانہ ترقیاتی پروگرام900ارب روپےرکھاجائےگا اور حکومتی جاری اخراجات500ارب روپےتک رکھنےکی تجویز دی گئی ہے جبکہ سبسڈیزکی مدمیں 400ارب روپےرکھےجاسکتےہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دفاعی بجٹ 1300ارب سے زائد رکھے جانے کا امکان ہے جبکہ بجٹ میں کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کے لیے خطیر رقم، اسکیمز بھی شامل ہوں گی۔
خیال رہے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ بجٹ میں تنخواہ دارطبقےکوبڑا ریلیف ملے گا، ہمارے ہاں مہنگائی میں اضافہ تو ہواہے، قوت خریدمیں اضافہ بھی اسی شرح سےہورہاہےجوخوش آئندہے.
امیدہےاگلے2سال میں عمران خان کی قیادت میں ملک منزل کےقریب ہوگا۔