پشاور:وفاقی حکو مت نے سر کاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر غور شروع کر دیاہے ٗ جس میں اعلان کر دہ 25 فیصد اور15 فیصد ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہ میں ضم نہیں ہوں گے۔
2015 ء اور2016 ء کا ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہ میں ضم ہو ں گے ٗجس کے مطابق تنخواہوں کی ریویژن کی جائے گی اور نئے سکیل تشکیل دیئے جائیں گے۔
اسی طرح ہاؤ س رینٹ جس پر 2008 ء میں سیلنگ لگائی گئی تھی اس کو 2016 ء کی سطح پر منجمد کیا جائے گا ٗجس کے باعث 8 سالہ ایڈہاک ریلیف شامل کیا جائے گا بتایا گیا ہے کہ ملک بھر کے سر کاری ملازمین کو ہیلتھ کارڈ کی سہو لت دی جائے گی۔
معلوم ہوا ہے کہ ڈیلی ویجز ٗ فکس تنخواہ اور کنٹریکٹ ملازمین کے لئے نئی پالیسی تشکیل دی جارہی ہے ان تمام ملازمین جن کی کارکردگی بہتر ہو گی ان میں دس سالہ اچھی شہرت کی بنیاد پر مستقل کیا جائے گا۔
نئی پالیسی کے تحت 8 سال کے بعد عارضی ملازمین سے نئے طریقہ کار کے مطابق امتحان لیا جائے گااور اس کی سروس کو دس سالہ سروس میں شمار کیا جائے گااسی طرح پنشن میں بھی ایک نیا فارمولا تیار کیا جا رہا ہے۔
جس کے تحت فلیٹ ریٹ تیار کئے جائیں گے جن کے مطابق 60 سے 70 سال کی عمر کے در میان 20 فیصد مالی سال 2021-22 ء اور آئندہ دو مالی سالو ں کے دوان 30 فیصد اضافہ کر کے ان کی پنشن کو دس سال کے لئے منجمد کر دیا جائے گا اور اس عرصے کے دوران ان کو کوئی اضافہ نہیں دیا جائے گا۔
60 سال کی عمر میں ریٹائر ملازمین اگر یکمشت پنشن لینا چاہیں گے تو انہیں بلا تخصیص 15 سال کی پنشن یکمشت دی جائے گی