اسلام آباد: امریکا کے معروف بزنس میگزین فوربز نے پاکستانی معیشت کی بحالی حکومت کی دانشمندانہ پالیسی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
کورونا وباء کے دوران امریکہ، یورپ اور ہندوستان جیسے ممالک کو بھی معاشی صورتحال سے نمٹنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا، لیکن پاکستان کی معاشی شرح 4 فیصد تک رہنے کا امکان کامیابی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی مگزین فوربز نے پاکستانی معیشت کی بحالی کی کامیابی حکومتی پالیسیوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وباء کی کامیاب مینجمنٹ کی وجہ سے پاکستان کی نمو کرنے کی صلاحیت اور اچھی سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرنے کی غماز ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ، ڈوین جانسن، اور ایلن ڈی جینیرز سبھی وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں، لیکن پاکستان کی معیشت بحال ہوئی جو کہ حکومت پاکستان کی دانش مندانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
اس سے توقع کی جاسکتی ہے کہ2021 میں ابتدائی تخمینوں سے تجاوز کر کے تقریباً 4 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔دوسری جانب کورونا کے روزگارپراثرات کے خصوصی سروے کے مطابق 67 لاکھ افراد کی آمدن میں کمی واقع ہوئی۔
اسٹیٹ بینک دوسری سہ ماہی رپورٹ کے مطابق کورونا کے روزگارپراثرات کے خصوصی سروے کے مطابق 67 لاکھ افراد کی آمدن میں کمی واقع ہوئی۔
لاک ڈاؤن کے دوران ورکرزکی تعداد 3 کروڑ50 لاکھ کی سطح پر آگئی، کورونا کی وبا سے قبل ورکرز کی تعداد 5 کروڑ 57 لاکھ تھی، معاشی سرگرمیوں کی بحالی اورا?مدورفت کی آسانی کے بعد بے روزگار ورکرزکی تعداد 37 فیصد کم ہوگئی، ورکرزکی تعداد 5 کروڑ 25 لاکھ تک بحال ہوچکی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق لاک ڈاؤن میں تعمیراتی صنعت سے وابستہ روزگارمیں سب سے زیادہ 59 فیصد کمی واقع ہوئی، تعمیراتی صنعت سے وابستہ 21 فیصد ورکرزکو آمدن میں کمی کا سامنا کرنا پڑا، رواں مالی سال مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 2 سے 3 فیصد رہیگی، رواں مالی سال کی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف 2.1 فیصد رکھا گیا تھا، مہنگائی کوہدف 6.5 فیصد تک محدود رکھنا مشکل ہوگیا ہے، مہنگائی کی شرح نمو7 سے 9 فیصد رہے گی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا ایک فیصد تک رہے گا، مالیاتی خسارہ کو 7 فیصد تک محدود رکھنے کا ہدف رکھا گیا تھا، مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 6.5 سے 7.5 فیصد رہے گا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق بسندھ اورپنجاب میں روزگارکی بحالی کا عمل تیز ہورہا ہے، جولائی نومبر 2021 میں روزگار کی نمو 0.9 فیصد کی سطح پر آگئی، جولائی تا نومبر 2020 میں روزگارکی نمو 0.3 فیصد تک گر گئی، مینوفیکچرنگ سیکٹر میں روزگار کی بحالی کا عمل تیز ہورہا ہے، تعمیراتی صنعت میں سرگرمیاں تیزہونے سے روزگارکی بحالی کا عمل بھی تیز ہوگیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کپاس کی پیداوار1986 کے بعد کم ترین سطح پرآگئی، زرعی شعبے میں خریف کی اہم فصلوں نے گزشتہ برس کی نسبت بہترکارکردگی دکھائی، صنعتی نمومیں تعمیرات اورمنسلک صنعتوں، غذائی پروسیسنگ کی صنعتوں نے اہم کردارادا کیا۔