فنانس بل2021: ٹیکسزمیں اضافہ سے صارفین پر 120 ارب کا اضافی بوجھ

بنیادی غذائی اشیاء،ڈیری  مصنوعات اور چینی پر ٹیکسز کی شرح میں کئے جانے والے اضافے سے صارفین کو 120 ارب روپے سے زائد کی اضافی ادائیگی کرنا ہوگی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی میں منظوری کیلیے پیش کیے جانے والے فنانس بل میں عوام میں بڑے پیمانے پر استعمال کی جانے والی بنیادی غذائی اشیاء یعنی دودھ اور گندم سے تیار کی جانے والی مصنوعات اور چینی پر ٹیکسز کی شرح میں کئے جانے والے اضافے سے صارفین کو 120 ارب روپے سے زائد کی اضافی ادائیگی کرنا ہوگی۔

مجوزہ فنانس بل کے مطابق چینی کی مارکیٹ پرائس پر سیلز ٹیکس کے نفاذ سے صارفین کو 44 ارب روپے مزید دینا ہوں گے جبکہ فلورملز پر ٹرن اوور ٹیکس اور سیلز ٹیکس میں اضافے سے ملک بھرمیں آٹا میدہ صارفین پر 70 ارب روپے کا اضافی بوجھ آئیگا۔

ڈیری سیکٹر پر سیلز ٹیکس میں اضافہ سے صارفین پر 6 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ پڑے گا ،  ڈیری مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے خواتین اور بچوں میں پہلے سے موجود غذائیت کی قلت مزید بڑھ سکتی ہے۔

 مارکیٹ پرائس پر سیلز ٹیکس کے نفاذ سے چینی کی قیمت 10 روپے کلو تک بڑھ سکتی ہے آٹا کی فی کلو قیمت 5 روپے جبکہ میدہ کی فی کلو قیمت 2 روپے بڑھ سکتی ہے ۔