اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پرچون فروشوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین اور چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں آئندہ مالی سال کے لیے ریونیو اہداف، پالیسی انفورسمنٹ پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں وزیر خزانہ نے چیئرمین ایف بی آر سے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا بڑا ہدف ہے، اس ہدف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے جامع حکمت عملی اختیار کی جائے۔
وزیر خزانہ نے چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت دی کہ ریٹیل سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، ریٹیل سیکٹر میں بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری ہو رہی ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ ٹیکس گزاروں کو بار بار نوٹسز نہ جاری کیے جائیں جس پر چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کہا کہ رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف حاصل کر لیا جائے گا.
آئندہ مالی سال کےلیے ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے اورٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے آئی ٹی کا استعمال بڑھایا جا رہا ہے۔
دریں اثنا حکومت نے نئی ریفائننگ پالیسی کے تحت آئل ریفائنریز کو اَپ گریڈیشن پراجیکٹس کے لیے 10 سال کی ٹیکس چھوٹ دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں اس کی منظوری دے دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں نئی ریفائننگ پالیسی کے مسودے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں آئل ریفائنریز کےلیے ٹیکس ریلیف کی سہولت حاصل کرنے کے لیے ڈیپ کنزرویشن کے ساتھ ایک لاکھ بیرل پیداواری صلاحیت کی شرط ہٹانے کی بھی اصولی منظوری دی گئی ہے۔
نئی ریفائننگ پالیسی 2021ء کے تحت آئل ریفائنریز اپ گریڈیشن کریں گی اور یورو فائیو کی خصوصیات کی حامل پراڈکٹ متعارف کروائیں گی۔