افغان امن عمل،سکیورٹی و دفاعی تعاون سمیت اہم امورپر مشاورت

آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ترکی اور آذربائیجان کا  سرکاری دورہ کیا ، اس دوران عسکری قیادت سے ملاقاتوں میں افغان مفاہمتی عمل میں تازہ پیشرفت اورباہمی سیکیورٹی ودفاعی تعاون زیرغورآئے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دورہ ترکی کے موقع پر آرمی چیف نے ترک وزیر دفاع، ترکی کے کمانڈر جنرل اسٹاف اور بری فوج کے سربراہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے خطے میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر ترکی کوششوں کو سراہا۔

پاک فوج کے سپہ سالار نے کہا ہے کہ ترکی خطے کا ایک اہم مسلم ملک ہے۔ پاکستان اور ترکی کا تعاون خطے میں امن اور استحکام کے لیے مثبت اثرات مرتب کرے گا۔

اس دورے کے موقع پر ملاقاتوں میں افغان امن عمل اور دونوں ممالک کے درمیان دفاع اور سیکیورٹی کےشعبوں میں تعاون پر بات چیت کی گئی جبکہ باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ترک وزیردفاع اورعسکری قیادت نےخطےمیں امن واستحکام کیلئےپاکستان کےکردارکی تعریف کی اور افغان مفاہمتی عمل سےمتعلق پاکستان کی کوششوں کو سراہا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق  ترک وزارت دفاع پہنچنے پر آرمی چیف کو گارڈآف آنر بھی پیش کیاگیا ۔

اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ موجودہ جیواسٹریٹجک حالات میں قریبی تعاون خصوصی اہمیت رکھتا ہے، مختلف درپیش چیلنجز سے نمٹے کیلئے مشترکہ ردعمل وقت کی ضرورت ہے۔


دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے آذربائیجان کے وزیرداخلہ سمیت عسکری قیادت سے بھی ملاقاتیں کیں۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی، سکیورٹی اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے علاوہ علاقائی امن ،تجارت اور توانائی سمیت مختلف امور پربات چیت کی گئی۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملاقاتوں میں آرمی چیف نے ہر سطح ،فورم پر باہمی رابطوں کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا، آذربائیجان کی جانب سے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارتوں کو سراہا گیا اس کے ساتھ ساتھ آذربائیجان کی عسکری قیادت نے افغانستان میں دیرپا امن کیلئے کوششوں کے لئے پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف کیا۔