اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے اور کاروباری طبقے کو ریلیف دینے کے لیے گندم، چوکر پر تجویز کردہ 17 فیصد سیلز ٹیکس واپس لینے کا اعلان کردیا ہے۔
اس حوالے سے فیڈرل بورڈآف ریونیو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گندم اور چوکر پر تجویز کردہ سیلز ٹیکس کہ بارے میں دوبارہ وضاحت جاری کردی گئی ہے کہ فنانس بل 2021 میں ایف ایم سی جی(فاسٹ موونگ کنزیومر گڈز)مصنوعات بشمول فلور ملز و ریفائینریز ریٹیلرز کو سہولت دینے کے لیے ٹرن اوور بنیادوں پر مجوزہ کم از کم ٹیکس شرح ٹیبل کو تبدیل کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں ایف بی آر نے پہلے بھی وضاحت جاری کی تھی جس میں فنانس بل 2021-22 میں متعلقہ ٹیبل میں غلطی سے فلورملز الفاظ نہ لکھے جا نے کی وضاحت کی تھی۔
فنانس بل میں اس غلطی کی ترمیم کے ذریعے تصیح کر دی جائے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ فلور ملز پر لاگوکم از کم ٹیکس ٹرن اوور کے 0.25 فیصد رہے گا نا کہ ٹرن اوور کے 1.25 فیصد جس کا تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ایف بی آر نے مزید کہا ہے پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے پیش ہونے والے ترمیمی فنانس بل میں گندم اور چوکر پر عائد ٹیکس واپس لیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے گندم اور چوکر پر سیلز ٹیکس کی تجویز واپس لینے سے یکم جولائی کو آٹے کی قیمتوں میں متوقع اضافہ اب رک جائے گا۔