پشاور:وفاقی ٹیکس اور نان ٹیکس وصولیوں کے اہداف پورے نہ ہونے کے باعث نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ میں چاروں صوبوں کے حصے پر169ارب55کروڑ روپے کا کٹ لگادیا گیا ہے۔
پنجاب کے حصے پر116ارب49کروڑ روپے، سندھ کے حصے پر61ارب57کروڑ روپے، خیبر پختونخوا کے حصے پر34ارب9کروڑ روپے اور بلوچستان کے حصے پر7ارب 42کروڑ روپے کا کٹ لگادیا گیا۔
وزارت خزانہ کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ سال بجٹ میں صوبوں کی این ایف سی ایوارڈ کے حصے سے2873ارب71کروڑ روپے فرہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا تاہم ٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال کے باعث صوبوں کو اب30جون تک2704ارب16کروڑ روپے فرہم کئے جائیں گے۔
پنجاب کا حصہ 1439ارب سے کم کرکے1322ارب روپے کردیا گیا ہے تاہم نئے مالی سال میں پنجاب کو1691.098ارب روپے حصہ دینے کا وعدہ کیا گیا ہے اس طرح اگلے سال میں پنجاب کو368.47ارب روپے اضافی فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
سندھ کو742.030ارب روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا تاہم ریونیو شارٹ فال کے باعث سندھ کو اب680.47ارب روپے ملیں گے تاہم آئندہ مالی سال میں سندھ کو848.20ارب روپے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے جو موجودہ نظرثانی شدہ حصے کے مقابلے میں 167.72ارب روپے زیادہ ہے۔
خیبر پختونخوا کو477.51ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم ریونیو شارٹ فال کے باعث اب خیبر پختونخوا کو443.42ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم آئندہ مالی سال میں خیبر پختونخواکا حصہ 559.25ارب روپے طے کیا گیا ہے جو موجودہ نظرثانی شدہ حصے کے مقابلے میں 115.28ارب روپے زیادہ ہے۔
بلوچستان کو گذشتہ بجٹ میں 265.054ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم ریونیو شارٹ فال کے بعد اب257.631ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم نئے مالی سال میں بلوچستان کا حصہ 313ارب روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور موجودہ نظرثانی شدہ حصے کے مقابلے میں 55.66ارب روپے اضافی فراہم کئے جائیں گے۔