اسمارٹ فونز اب ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکے ہیں جن کو ہم ہر وقت اپنے ساتھ رکھنا پسند کرتے ہیں۔
اسمارٹ فونز ہمیں دوستوں اور گھر والوں سے رابطے میں رہنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، سوشل نیٹ ورک اور دیگر سروسز سے جڑے رکھتے ہیں جبکہ انہیں دیگر مختلف مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
آسان الفاظ میں بیشتر افراد کے لیے اب اسمارٹ فون کے بغیر رہنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
مگر اس وقت کیسا محسوس ہوتا ہے جب کسی حادثے یا غلطی کے باعث آپ کا فون پانی میں گر جائے یا اس کے اوپر پانی گر جائے؟
ویسے تو حالیہ برسوں میں اسمارٹ فونز کو پانی سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے کافی پیشرفت ہوئی ہے، مگر ابھی بھی زیادہ تر فونز پانی سے خراب ہو جاتے ہیں۔
اگر آپ کے اسمارٹ فون کے اوپر پانی گر گیا ہے یا وہ کسی جگہ ڈوب گیا ہے تو پریشان ہونے کی بجائے فوری طور پر چند اقدامات کرکے اسے بچانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔
سب سے پہلے کرنے والے کام
جیسے ہی فون کو پانی کا سامنا ہو تو سب سے پہلے اسے بند کر دیں۔
درحقیقت فون پانی میں گر جائے یا کسی بھی وجہ سے اس میں پانی چلا جائے، اس کے بعد اگر وہ کام کرتا رہے تو بھی کوئی اور بٹن دبانے کی بجائے اسے فوری طور پر پاور آف کر دیں۔
دیگر بٹن دبانے سے پانی فون کے مزید اندر جانے کا امکان بڑھتا ہے۔
اس کے بعد آپ کو اپنے فون کو بجلی کی کسی بھی چیز سے دور رکھنا ہے، کیونکہ برقی رو سے فون کے گیلے پرزے جل سکتے ہیں اور خود آپ کو بھی کرنٹ لگ سکتا ہے۔
فون کو بند کرکے کوشش کریں کہ اس کی بیٹری باہر نکال دیں (اگر بیٹری نکالنا ممکن ہو تو ورنہ اب زیادہ تر فونز کی بیٹری نکالنا آسان نہیں ہوتا)۔
اس کے ساتھ ساتھ فون کے اندر موجود سم کارڈ اور ایس ڈی کارڈ کو بھی باہر نکال دیں۔
فون کو بچانے کے اقدامات
جب فون بند کر کے بجلی کی چیزوں سے دور کر دیں تو پھر اسے خشک کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
سب سے پہلے تو کسی نرم اور صاف کپڑے سے فون کی اسکرین سمیت آگے پیچھے کے ہر حصے کو نرمی سے صاف کرلیں۔
چارجنگ یا ہیڈ فون پورٹس میں سے نرمی سے پانی کی بوندوں کو نکالنے کی کوشش کریں۔
ہر ممکن حد تک پانی کو نکالنے کے بعد فون کو کسی صاف اور خشک جگہ پر رکھ کر کئی دن کے لیے ہوا سے خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیں۔
جی ہاں کئی دن تک انتظار کریں کیونکہ پانی کی معمولی مقدار بھی فون کو خراب کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے، تو ڈیوائس کو مکمل خشک ہونے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔
اگر آپ فون کو جلد خشک کرنا چاہتے ہیں تو اسے سیل پیک تھیلے میں چند سلیکا جیل کے پیکٹوں کے ساتھ بند کر دیں۔
برقی مصنوعات، ادویات، جوتے اور متعدد مصنوعات میں سلیکا جیل کے پیکٹ موجود ہوتے ہیں کیونکہ سلیکا جیل نمی کو جذب کرتا ہے۔
سلیکا جیل ڈیوائس سے پانی کو جذب کرلے گا اور قسمت اچھی ہوئی تو فون پھر سے کام کرنے لگے گا۔
سلیکا جیل دستیاب نہیں تو آپ فون کو خشک سفید چاول اندر بھی رکھ سکتے ہیں، مگر اس طریقہ کار کی کامیابی کا امکان بہت زیادہ نہیں ہوتا۔
مزید کیا کریں؟
جب فون کو رکھے چند دن گزر جائیں اور وہ خشک محسوس ہونے لگے تو پھر اسے آن کرکے دیکھیں۔
اگر آپ نے اوپر درج کام فوری طور پر اور درست طریقے سے کیے ہوں گے تو زیادہ امکان ہے کہ فون دوبارہ کام کرنے لگے گا۔
اگر فون کام کرنے لگے تو چند دن تک اس کے فنکشن پر نظر رکھیں اور اسپیکر یا مائیکرو فون کی کارکردگی کو بھی جانچیں۔
اگر فون دوبارہ آن نہ ہو تو زیادہ امکان یہی ہوگا کہ اس کی زندگی ختم ہو چکی ہے، اس صورت میں اسے ٹھیک کرانے کے لیے کسی ماہر کو دکھائیں جو حتمی صورتحال سے آپ کو آگاہ کرسکے گا۔
وہ کام جو کبھی نہیں کرنے چاہیے
زبردستی یا زور زور سے جھٹکے دے کر پانی نکالنے کی کوشش نہ کریں، کیونکہ ڈیوائس کو جھٹکے دینے سے پانی زیادہ تیزی سے اندرونی پرزوں تک پہنچ سکتا ہے۔
اسی طرح فون کو اوپر سے گرم کرکے اندر سے خشک کرنے کی کوشش نہ کریں، کیونکہ اس سے فون اندر سے مکمل طور پر خراب ہو سکتا ہے۔