فضائی آلودگی اور چھاتی کے کینسر میں تعلق کا انکشاف

 واشنگٹن: ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ فضائی آلودگی دل اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کے علاوہ چھاتی کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔

امریکا کی  نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انوائرنمنٹل ہیلتھ سائنسز (این آئی ای ایچ ایس) اور نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ (این سی آئی) کے محققین نے دریافت کیا کہ چھاتی کے کینسر کے واقعات میں سب سے زیادہ اضافہ ان خواتین میں دیکھا گیا جن کے گھر کے قریب آلودگی کے ذرات کی سطح زیادہ تھی ۔

آلودگی میں  گاڑیوں کا اخراج، جلتا ہوا تیل یا کوئلہ، لکڑی کا دھواں، نباتات کا جلنا اور صنعتی اخراج شامل ہے جن سے پیدا ہونے والے  ذرات اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ پھیپھڑوں میں گہرائی تک بذریعہ سانس  ساخل ہوسکتے ہیں ۔

مطالعہ کے لیے محققین نے این آئی ایچ-اے اے آر پی  ڈائیٹ  اور  ہیلتھ اسٹڈی کے ڈیٹا کا استعمال کیا جس میں 1995اور 1996 کے درمیان  کے 500,000 سے زائد  مرد اور خواتین شامل تھے جن کا تعلق  کیلیفورنیا، فلوریڈا، پنسلوانیا، نیو جرسی، شمالی کیرولینا ،  لوزیانا، اٹلانٹا اور ڈیٹرائٹ سے  تھا۔

این آئی ای ایچ ایس میں انوائرنمنٹ اینڈ کینسر ایپیڈیمولوجی گروپ کی سربراہ اور مطالعے کی مصنفہ الیگزینڈرا وائٹ نے کہا کہ ہم ان خواتین میں چھاتی کے کینسر کے کیسز میں 8 فیصد اضافہ دیکھا جن کے  علاقوں میں فضائی آلودگی   2.5  سے زیادہ تھی ۔ لہٰذا یہ نتائج ثابت کرتے ہیں فضائی آلودگی  چھاتی کے کینسر کا سبب بن سکتی ہے ۔