جاپان نے دنیا کا پہلا لکڑی سے تیار کردہ سیٹلائٹ متعارف کرایا ہے۔
کیوتو یونیورسٹی اور Sumitomo Forestry کے سائنسدانوں نے یہ منفرد سیٹلائٹ تیار کیا ہے۔
اس سیٹلائٹ کو ستمبر 2024 میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) میں بھیجا جائے گا۔
لیگنو سیٹ نامی اس سیٹلائٹ کی تیاری کا آغاز اپریل 2020 میں ہوا تھا جس کا مقصد ماحول دوست سیٹلائٹ کو تیار کرنا تھا۔
اس کے لیے منگولیا ووڈ نامی لکڑی کا استعمال کیا گیا جو اپنی مضبوطی کے لیے جانی جاتی ہے۔
اس سیٹلائٹ کے اب تک متعدد ٹیسٹ کیے گئے ہیں اور جلد اسے جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی کے حوالے کر دیا جائے گا۔
جاپانی ادارے کی جانب سے اسے ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر منتقل کیا جائے گا جہاں سے اسے ستمبر میں اسپیس ایکس راکٹ کے ذریعے آئی ایس ایس کی جانب روانہ کیا جائے گا۔
10 کیوبک سینٹی میٹر حجم کے اس سیٹلائٹ کو روایتی جاپانی تکنیک کے ذریعے اسمبل کیا گیا جس کے نتیجے میں گلیو یا اسکریوز کی ضرورت ختم ہوگئی۔
اس میں اوپر سولر پینلز نصب ہیں جبکہ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ سیٹلائٹ کی لکڑی سے خلا بازوں کی صحت کو نقصان نہ پہنچے یا آئی ایس ایس کے آلات کے افعال متاثر نہ ہوں۔
لانچ کے بعد 6 ماہ تک یہ سیٹلائٹ مختلف اقسام کا ڈیٹا اکٹھا کرے گا جس کو مدنظر رکھ کر لیگنو سیٹ 2 کو تیار کیا جائے گا۔
اس سیٹلائٹ کا ایک مقصد خلائی کچرے میں کمی لانا بھی ہے۔