ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پر مخصوص ویڈیوز کا دیکھا جانا خواتین میں کھانے کے مسائل میں اضافے کے خطرات رکھ سکتا ہے۔
محققین نے خبردار کیا ہے کہ پلیٹ فارم پر ایسے کنٹرولز شامل کرنے ہوں گے جو صارفین کو نقصان دہ نتائج سے بچا سکیں۔
مطالعے کے لیے محققین نے 18 سے 28 برس کے درمیان 273 خواتین ٹک ٹاک صارفین سے سوالنامے پُر کرائے جن سے کھانے کے متعلق رویوں کے مسائل کے ساتھ جسم کے متعلق اطمینان اور خوبصورتی کے معیار دیکھے گئے۔
خواتین کی اکثریت کا تعلق آسٹریلیا سے تھا اور ان میں سے 71 فی صد افراد نے بتایا کہ وہ دن میں دو گھنٹے تک ٹک ٹاک پر صرف کرتی ہیں۔
126 خواتین کے ایک گروپ کو مسائل زدہ کھانے کی عادات (جیسے کہ ایک نوجوان خاتون کا وزن کم کرنے کے لیے غذائی کھپت کم کرنے کی تجاویز دینا) کے متعلق ویڈیوز دکھائی گئیں۔ جبکہ دوسرے گروپ کو کامیڈی، نیچر اور دیگر طرح کی ویڈیوز دکھائی گئیں۔
سات سے آٹھ منٹ تک ٹک ٹاک دیکھنے کے بعد دونوں گروپوں سے کہا گیا کہ وہ باڈی امیج اور بیوٹی اسٹینڈرڈز پر دوبارہ سروے پُر کریں۔
جرنل Plos One میں شائع ہونے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ مسائل زدہ کونٹینٹ نے پہلے گروپ میں جسم کت متعلق اطمینان کو واضح طور پر ختم کیا تھا اور ان کی ظاہر کے آئیڈیل میں اضافہ ہوا تھا۔