حکومتی اداروں، جامعات، چھوٹی صنعتوں، ای کامرس اور نجی اداروں پر سائبر حملوں کے پیش نظر نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے سائبر سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کردی۔
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے حکومتی اداروں، جامعات، چھوٹی صنعتوں، ای کامرس اور نجی اداروں پر سائبر حملوں کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے سائبر سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کردی ہے۔
نیشنل سرٹ نے ’ایس کیو ایل انجیکشن اٹیک‘ کے خطرے کی نشاندہی کی ہے اور ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ ہیکرز ایس کیو ایل انجیکشن کے ذریعے ڈیٹابیس تک رسائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ہیکرز مختلف اداروں کے ڈیٹابیس سے حساس معلومات تک رسائی کے لیے کوشاں ہیں، صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ادارے فوری اقدامات کریں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ تمام تنظیمیں اور ادارے فوری متعلقہ انفارمیشن سیکیورٹی افسر کو متحرک کریں، ادارے، تنظیمیں اپنے ڈیٹابیس کو محفوظ بنانے کے لیے فائر وال ایکٹو کریں۔
نیشنل سرٹ نے تعلیمی اداروں، جامعات اور کاروباری اداروں کے لیے ہدایت بھی جاری کردی ہے، تعلیمی اداروں، جامعات، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو ڈیٹابیس محفوظ بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسی طرح ای کامرس پورٹلز، صحت کی دیکھ بھال کے سیٹ اپ، سرکاری ویب سائٹس کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ چھوٹے نجی اداروں اور کوچنگ مراکز، تعلیمی اداروں کو بھی سائبر سیکیورٹی بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ سائبر حملے تنظیمی ڈیٹا کی سالمیت اور رازداری کے لیے شدید خطرہ ہیں، حملہ آور ڈیٹابیس تک غیر مجاز رسائی حاصل کرنے، ہیرا پھیری، حساس معلومات کو خارج کرنے کے لیے کمزوریوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔