گوگل نے اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے ایسے فیچر کو متعارف کرانا شروع کر دیا ہے جو اسمارٹ فونز چوری ہونے پر ڈیٹا کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔
تھیف ڈیٹیکشن لاک نامی اس فیچر کا اعلان گوگل کی جانب سے مئی 2024 میں سالانہ ڈویلپر کانفرنس کے موقع پر کیا گیا تھا۔
ایک رپورٹ کے مطابق اب یہ فیچر صارفین کے لیے متعارف کرانے کا سلسلہ شروع ہو رہا ہے اور یہ سب سے پہلے برازیل میں دستیاب ہوگا۔
دیگر ممالک میں اسے آنے والے مہینوں میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔
گوگل کی جانب سے سالانہ ڈویلپر کانفرنس کے موقع پر بتایا گیا تھا کہ تھیف ڈیٹیکشن لاک خودکار طور پر مشتبہ سگنلز کو شناخت کرکے ڈیوائس میں موجود ڈیٹا کو تحفظ فراہم کرے گا۔
آسان الفاظ میں اگر کوئی فرد آپ کے ہاتھوں سے فون چھین لیتا ہے تو یہ فیچر متحرک ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ اسمارٹ فونز میں صارف کی متعدد حساس تفصیلات موجود ہوتی ہیں جیسے مختلف سروسز کے اکاؤنٹس کے ای میلز، کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات اور دیگر۔
تھیف ڈیٹیکشن لاک کے لیے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی الگورتھمز کو استعمال کیا جائے گا۔
گوگل کے مطابق اے آئی ٹیکنالوجی ایسی 'عام حرکات' کو شناخت کرے گی جو چوروں سے منسلک کی جاتی ہیں۔
کمپنی کی جانب سے تو عام حرکات کی وضاحت نہیں کی گئی مگر ممکنہ طورپر اس سے مراد یہ ہے کہ اگر کوئی فون چھین کر اس جگہ سے بہت تیزی سے فرار ہوتا ہے تو فون اسے شناخت کرلے گا۔
اگر اس فیچر کو فون کے چھن جانے کا احساس ہو جائے تو وہ خودکار طور پر ڈیوائس کو لاک کرکے اس کے اندر موجود ہر قسم کے ڈیٹا تک رسائی نا ممکن بنائے گا۔
البتہ اگر کسی وجہ سے فون چھینتا نہیں مگر پھر بھی یہ فیچر متحرک ہو جاتا ہے تو پھر آپ کو اسے خود ان لاک کرنا ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق یہ فیچر بتدریج اینڈرائیڈ 10 یا اس کے بعد کے آپریٹنگ سسٹمز پر کام کرنے والے اسمارٹ فونز کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ مئی میں گوگل نے ایک اور فیچر آف لائن ڈیوائس لاک کا اعلان بھی کیا تھا۔
یہ فیچر اس وقت ڈیوائس کی اسکرین کو لاک کر دے گا جب اسے کافی دیر تک انٹرنیٹ سے دور رکھا جائے گا یا ڈیوائس پر لاگ ان ہونے کی متعدد ناکام کوششیں کی جائیں گی۔
یہ فیچر بھی ممکنہ طور پر تھیف ڈیٹیکشن لاک کے ساتھ ہی متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔