ملک بھر میں گزشتہ دو ماہ سے انٹرنیٹ کی سست ہونے والی رفتار تاحال معمول پر نہیں آسکی جب کہ سوشل میڈیا ایپلی کیشنز اور ویب سائٹس کی رفتار بھی تاحال سست ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے چند روز قبل پہلی بار کہا تھا کہ سب میرین کیبل میں خرابی اور بھارت کے سائبر حملے کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی ہوئی۔
اس سے قبل وزیر مملکت شزا فاطمہ نے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت نے انٹرنیٹ کی رفتار سست نہیں کی اور انہوں نے نئے انٹرنیٹ سیکیورٹی سسٹم ’فائر وال‘ کی آزمائش سے متعلق بھی سوالوں کی تردید کی تھی۔
حکومتی دعووں کے برعکس ملک بھر میں جولائی کے آغاز سے انٹرنیٹ کی رفتار سست ہے جب کہ بعض سوشل میڈیا ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز کی سروسز انتہائی سست ہیں۔
ملک بھر میں خصوصی طور پر واٹس ایپ، فیس بک، یوٹیوب اور انسٹاگرام جیسی ایپلی کیشنز اور ویب سائٹس چلانے میں صارفین کو دشواری کا سامنا ہے جب کہ انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی وجہ سے بینکوں سمیت دیگر کاروباری اداروں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
پی ٹی اے کے سب میرین میں خرابی اور بھارتی سائبر حملوں کے دعووں کو کئی دن گزر جانے کے باوجود تاحال ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار بہتر نہیں ہوئی اور نہ ہی سوشل میڈیا ایپس کی سروسز بہتر ہوئی ہیں۔