ٹیلی گرام صارفین ہوشیار، پالیسی تبدیل کردی گئی

دنیا بھر میں مشہور میسنجنگ ایپ ٹیلی گرام کے صارفین کیلئے بڑی خبر آگئی، ادارے نے مواد کنٹرول کرنے سے متعلق پالیسی خاموشی سے تبدیل کردی۔

ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ کوئی بھی صارف اب اپنی نجی اور گروپ چیٹ میں غیر قانونی مواد کے بارے میں ادارے کو مطلع کرسکے گا۔ اطلاع ملنے پر ٹیلی گرام کے منتظمین مواد کی جانچ پڑتال کریں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹیلی گرام کے بانی اور سربراہ پاول دروف نے ایپ کے لیے چند نئے فیچرز کا اعلان کیا ہے جن کا مقصد غیرقانونی مواد، بوٹس اور دھوکے بازوں کی راہ روکنا ہے۔

گزشتہ روز انہوں نے ٹیلی گرام پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ایپ کے 99 اعشاریہ 99 فیصد صارفین کا جرائم سے کچھ لینا دینا نہیں صرف صفر اعشاریہ صفر صفر ایک صارفین غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور پلیٹ فارم کے لیے بدنامی کا باعث بن رہے ہیں جس سے ہمارے تقریباً ایک ارب کے قریب صارفین کے مفادات خطرے میں پڑ جاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کمپنی نے ایک خصوصی بٹن فراہم کیا ہے، تمام چیٹ گروپس میں رپورٹ کا بٹن موجود ہے۔ کسی بھی خطرناک یا قابلِ اعتراض مواد کی موجودگی پر یہ بٹن دبا کر ادارے کے ماڈریٹرز کو آگاہ کیا جاسکتا ہے۔

اب تک ٹیلی گرام پر تمام صارفین اپنی افرادی و اجتماعی چیٹس کو نجی رکھنے کے حقدار تھے۔ ادارے نے اپنی پالیسی یکسر تبدیل کردی ہے۔ یاد رہے کہ دنیا بھر میں ٹیلی گرام اتعمال کرنے والوں کی تعداد 95 کروڑ سے زائد ہے۔