انسٹنٹ میسجنگ ایپلی کیشن ٹیلی گرام نے اپنی پرائیویسی پالیسی میں ایک بڑی اپ ڈیٹ متعارف کرائی ہے جس کے تحت میسجنگ ایپ قانونی درخواستوں کے جواب میں صارفین کا ڈیٹا حکام کے ساتھ شیئر کرے گی۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فام کی جانب سے یہ اقدام ایپ کے چیف ایگزیکٹیو پیول دوروف کی فرانس میں ہونے والی گرفتاری کے ایک ماہ سے بھی کم وقت میں سامنے آیا ہے۔
پیول دوروف کا کہنا تھا کہ ٹیلی گرام کی تازہ ترین اپ ڈیٹ (جو اس کی سابقہ پرائیویسی پالیسی کے اعتبار سے ایک بڑی تبدیلی ہے) کا مقصد پلیٹ فارم پر مجرمانہ سرگرمیوں کو روکنا ہے۔
انہوں نے ٹیلی گرام پر اپنے آفیشل چینل کے لیے ایک پوسٹ میں لکھا کہ “مجرموں کو ٹیلی گرام سرچ کے غلط استعمال سے روکنے کے لئے، ہم نے اپنی سروس کی شرائط اور رازداری کی پالیسی کو اپ ڈیٹ کیا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ پالیسی دنیا بھر میں مطابقت رکھتی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ہم نے یہ واضح کر دیا ہے کہ ہمارے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے آئی پی ایڈریس اور فون نمبر قانونی درخواستوں کے جواب میں متعلقہ حکام کو بتائے جا سکتے ہیں۔ ان اقدامات سے مجرموں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔ ٹیلی گرام سرچ کا مقصد دوستوں کو تلاش کرنا اور خبروں کو تلاش کرنا ہے ، نہ کہ غیر قانونی سامان کو فروغ دینے کے لئے۔ ہم شرپسند عناصر کو اس پلیٹ فارم کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔