دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں 44 ارب ڈالرز میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر (جس کا نام اب ایکس رکھ دیا گیا ہے) کو خریدا تھا۔
ایلون مسک کی ملکیت میں جانے کے لگ بھگ 2 سال بعد اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی مالیت 79 فیصد تک گھٹ چکی ہے۔
سرمایہ کار کمپنی فیڈیلیٹی نے ایلون مسک کو یہ سوشل میڈیا کمپنی خریدنے میں مدد کی تھی۔
اس کمپنی نے بھی شروع میں لگ بھگ ایک کروڑ 96 لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری ایکس میں کی تھی اور اب اس کے تخمینے کے مطابق اس کے حصص کی قیمت گھٹ 41 لاکھ 90 ہزار ڈالرز رہ چکی ہے۔
یعنی ایکس کی قدر میں اکتوبر 2022 سے اگست 2024 کے آخر تک 78.7 فیصد کمی آئی۔
اگر اس تخمینے کو درست مانا جائے تو ایلون مسک نے جس کمپنی کو 44 ارب ڈالرز میں خریدا تھا، اس کی مالیت اب محض 9 ارب 40 کروڑ ڈالرز رہ گئی ہے۔
یہ پہلی بار نہیں جب Fidelity کی جانب سے کمپنی کی قدر میں آنے والی کمی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
اس کمپنی نے اکتوبر 2023 میں بتایا تھا کہ ایکس کی قدر میں 50 فیصد سے زیادہ کمی کے بعد 19 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔
اسی طرح جنوری 2024 میں اس کمپنی کا کہنا تھا کہ ایکس کی مجموعی مالیت میں 15 ماہ کے دوران 71.5 فیصد تک کمی آئی ہے۔
واضح رہے کہ ایلون مسک کی ملکیت میں جانے کے بعد سے ایکس کو مالی مشکلات کا سامنا ہے اور اس کی اشتہاری آمدنی میں 50 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔
اس کمپنی نے اربوں ڈالرز کا قرضہ بھی ادا کرنا ہے جبکہ سبسکرپشن پروگرامز اور دیگر ذرائع سے آمدنی میں اضافے کی کوششیں تاحال کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔