آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کی حالیہ پیشرفت سے لوگوں میں یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ ان کی ملازمتیں خطرے میں ہیں۔
مگر کیا یہ خیال واقعی درست ہے؟ اس بارے میں ماہرین کی رائے ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ اے آئی ٹیکنالوجی ابھی اس قابل نہیں ہوئی کہ انسانوں کی جگہ لے سکے۔
رپورٹ میں 2800 سے زائد ملازمتوں سے جڑی صلاحیتوں کا جائزہ لینے پر دریافت ہوا کہ ایسا امکان نہ ہونے کے برابر ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی ان کا متبادل ثابت ہوسکے۔
رپورٹ کے مطابق 68.7 صلاحیتوں میں تو ایسا ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ 28.5 فیصد میں کسی حد تک امکان ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی ان کی جگہ لے سکے۔
رپورٹ مرتب کرنے والے ماہرین نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ہم نے 10 لاکھ سے زائد ملازمتوں کے اشتہارات کا جائزہ لیا اور پھر یہ تجزیہ کیا کہ کیا اے آئی ٹیکنالوجی مخصوص ملازمتوں میں انسانوں کی جگہ لے سکتی ہے یا نہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس تجزیے کے نتائج چونکا دینے والے ہیں کیونکہ اس بات کا امکان صفر فیصد ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کسی انسانی صلاحیت کا متبادل ثابت ہوسکتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ابھی یہ ٹیکنالوجی صرف ورکرز کو معاونت فراہم کرنے کے لیے بہترین ہے اور جب تک اس کی مسائل حل کرنے والی قابلیت بہتر نہیں ہوتی، وہ انسانی افرادی قوت کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔
ماہرین کے مطابق موجودہ شکل میں اے آئی ٹیکنالوجی کو ہم اس قابل نہیں سمجھتے، اسے بس بہت زیادہ جدید ڈیجیٹل اسسٹنٹ کہا جاسکتا ہے اور کچھ شعبوں کے لیے وہ بہت اہم ثابت ہوسکتی ہے، مگر وہ ابھی ہمارا متبادل بننے کے قابل نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 شعبے ایسے ہیں جن میں مستقبل قریب میں اے آئی ٹیکنالوجی انسانوں کی جگہ لے سکتی ہے۔
ان شعبوں میں اکاؤنٹنگ، مارکیٹنگ، سافٹ وئیر ڈویلپمنٹ، ہیلتھ کیئر ایڈمسٹریٹیو سپورٹ اور انشورنس کلیم شامل ہیں۔
یعنی ایسے شعبے میں جن میں ایک ہی جیسے کام بار بار کرنا ہوتے ہیں، وہ اے آئی کے لیے کرنا آسان ہیں مگر ایسے شعبے جن میں لوگوں سے ملنا جلنا ہوتا ہے یا ان کے کام ایک جیسے نہیں ہوتے، ان میں یہ ٹیکنالوجی فی الحال انسانوں کی جگہ نہیں لے سکتی۔