امریکی ایجنسی ایف بی آئی نے سائبر سکیورٹی خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے آئی فون اور اینڈرائیڈ صارفین کو ڈیوائسز سے میسیجز بھیجنے سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔
امریکی جریدے فوربز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی نے سائبر خدشات کو بھانپتے ہوئےامریکیوں کو انتباہ جاری کیا ہے۔
ایف بی آئی کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہےکہ صارفین روایتی ٹیکسٹنگ کے بجائے انکرپٹڈ میسیجنگ ایپس مثلاً واٹس ایپ، سگنل یا فیس بک میسینجر کا استعمال کریں، خاص طور پر جب مختلف پلیٹ فارمز مثلاً آئی فون سے اینڈرائیڈ کے درمیان ٹیکسنگ ہورہی ہو۔
ایف بی آئی کا کہنا ہےکہ اینڈرائیڈ سے اینڈرائیڈ یا آئی فون سے آئی فون پر میسیجنگ محفوظ ہے لیکن ان دونوں ڈیوائسز کی ایک دوسرے کو بھیجی جانیوالی ٹیکسٹنگ محفوظ نہیں، ایسے میسیجز مکمل اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سے محروم ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ میسیج ہیکرز کا آسان ہدف بن جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی کی یہ وارننگ سالٹ ٹائفون ہیکرز کے حملوں کے بڑھتے خدشات کے بعد سامنے آئی ہے ۔
ایڈوائزری میں ایف بی آئی نے خبردار کیا کہ انکرپشن کو ’ ذمہ داری کے ساتھ منظم‘ کیا جانا چاہیے جس کیلئے ایپل، گوگل اور میٹا کی کمپنیزکو عدالتی احکامات کے تحت صارف کے ڈیٹا تک رسائی فراہم کرنے کی اجازت دی جائے۔
ڈائریکٹر ایف بی آئی نے دہشتگردوں اور ہیکرز کے خفیہ پلیٹ فارم کے استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے پرائیویسی اور پبلک سیفٹی کو بیلنس کرنے کیلئے درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے صارفین کو مشورہ دیا کہ وہ چوکنا رہتے ہوئے محفوظ پیغام رسانی کے ذرائع انکرپٹڈ میسیجنگ کو ترجیح دیں۔