دنیا کے سب سے امیر ترین فرد ایلون مسک نے مائیکروسافٹ کے شریک بانی سے متعلق ایسا بیان دیا جس کے بعد انٹرنیٹ پر تبصروں کا انبار لگ گیا۔
حال ہی میں ٹیسلا، اسپیس ایکس اور دیگر کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے دعویٰ کیا کہ اگر ٹیسلا دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن جاتی ہے تو مائیکروسافٹ کے شریک بانی اور ارب پتی بل گیٹس کا دیوالا نکل سکتا ہے۔ ایکس سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر ٹیسلا اسٹاک میں 200 فیصد اضافہ ہوا تو بل گیٹس دیوالیہ ہوجائیں گے۔
اس بیان نے مسک اور گیٹس کے درمیان جاری پرانے تنازع کو دوبارہ جنم دیا ہے۔ یہ تنازع 2022 میں اس وقت شروع ہوا تھا جب مبینہ طور پر بل گیٹس نے ٹیسلا کے شیئرز پر اپنے شارٹ پوزیشن کی وجہ سے ڈیڑھ ارب ڈالر کا بڑا نقصان اٹھایا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے یہ بیان ٹیسلا کونومکس“ نامی ایکس صارف کی پوسٹ کے جواب میں دیا گیا جس نے ان کے پرانے 2023 کے ایک ٹویٹ کو شیئر کیا تھا۔
اس ٹویٹ میں مسک نے کہا تھا کہ ٹیسلا کے خلاف شارٹ پوزیشن لینا، جیسا کہ بل گیٹس نے کیا، صرف اس وقت زیادہ منافع دے سکتی ہے جب ٹیسلا دیوالیہ ہو جائے۔ مسک کا مزید دعویٰ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گیٹس نے کمپنی کے نازک دور میں ٹیسلا کی ناکامی پر بڑی شرط لگائی تھی، اور اتنی بڑی شارٹ پوزیشن سٹاک کی قیمت کو کم کر سکتی ہے، جس کا اثر عام سرمایہ کاروں پر پڑتا ہے۔
مسک نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا جہاں تک مجھے معلوم ہے، گیٹس کے پاس اب بھی وہ بڑی بیٹ ٹیسلا کے خلاف موجود ہے۔ کوئی ان سے پوچھے کہ کیا یہ سچ ہے؟ یہ کتنی بڑی منافقت اور خود غرضی ہے کہ گیٹس، جو مجھ سے اپنے زیادہ تر نمائشی ماحولیاتی منصوبوں کے لیے چندہ مانگنے کی جرات رکھتے ہیں، ٹیسلا کی ناکامی سے 500 ملین ڈالر کمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بعد ازاں بل گیٹس نے اس واقعے پر مسک سے معافی مانگ لی تھی، حالانکہ بظاہر ان کے درمیان تنازع ابھی تک جاری ہے۔
واضح رہے حال ہی میں ایلون مسک کی دولت 400 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی جس کے بعد وہ دنیا کے امیر ترین فرد بن گئے ہیں۔