موجودہ عہد میں زیادہ تر افراد اپنی پوری زندگی کلاؤڈ سرورز پر محفوظ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یعنی اپنی تصاویر، کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات اور دیگر کو سرورز پر محفوظ ہونے دیتے ہیں اور اکثر اس سے زندگی بہتر ہی ہوتی ہے۔
یعنی ہمیں متعدد چیزوں تک فوری رسائی ملتی ہے مگر بینکنگ اور شاپنگ سروسز کے لیے پیچیدہ پاس ورڈز کا استعمال ضروری ہوتا ہے اور اکثر افراد ایسا کرتے بھی ہیں۔
مگر حیران کن طور پر ہم ایک عام سیٹنگ پر توجہ مرکوز نہیں کرتے جو پرائیویسی کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اور وہ ہے لوکیشن ٹریکنگ۔
جی ہاں ہمارے اسمارٹ فونز کی سیٹنگ میں ایک معمولی تبدیلی سے آپ اپنی پرائیویسی کو نمایاں حد تک محفوظ بنا سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق عام طور پر زیادہ تر افراد اپنی لوکیشن ٹریکنگ کو آن رکھتے ہیں۔
یعنی کسی لوکیشن ٹریکنگ ایپ کو استعمال کرتے وقت نہیں بلکہ ہر وقت اس سیٹنگ کو ٹرن آن رکھتے ہیں۔
اگر آپ سوچیں تو ہم ہر رات اپنے گھر واپس لوٹتے ہیں اور ہر صبح دفتر جاتے ہیں جو ایک ہی جگہ پر موجود رہتا ہے۔
آپ کی لوکیشن ذاتی ہوتی ہے مگر ٹریکنگ کو ہمیشہ آن رکھنے پر اس تک رسائی متعدد ایپس کو حاصل ہوسکتی ہے۔
یعنی ہر اس ایپ کو جس کو آپ نے لوکیشن ٹریکنگ کی اجازت دے رکھی ہو، مگر کیا ان میں سے بیشتر کو واقعی ان تفصیلات کی ضرورت ہوتی ہے؟
ماہرین نے بتایا کہ یہ آپ کا انتخاب ہے کہ ہر وقت اپنی لوکیشن کو شیئر نہ کریں یا لوکیشن شیئر کرتے ہوئے اس کی اجازت دیں۔
اگر آپ معمولی چیزوں کے لیے بھی کسی ایپ کو اپنی لوکیشن تک رسائی دے رہے ہیں تو یہ پرائیویسی کے لیے خطرہ ہے اور اس سے بچنے کے لیے بہتر یہ ہے کہ لوکیشن شیئرنگ کو ٹرن آف رکھا کریں اور ضرورت کے وقت آن کریں۔
ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت اپنی یا اپنے پیاروں کی تصاویر شیئر نہ کریں جب آپ رئیل ٹائم میں لوکیشن ٹیگ کرتے ہیں۔
یعنی اگر آپ کسی جگہ گھومتے ہوئے وہاں کی لوکیشن ٹیگ کرکے تصویر شیئر کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ گھر پر نہیں جس کا علم سوشل میڈیا سائٹس پر ہر ایک کو ہوسکتا ہے۔
تو اپنی ذاتی تفصیلات کو محفوظ رکھنے کے لیے لوکیشن شیئرنگ کو ضرورت کے وقت ٹرن آن کریں اور پھر ٹرن آف کر دیں۔