انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ انہیں آن لائن نظر آنے والی تصاویر پر مکمل اعتماد نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹیکنالوجی سے تیار کردہ مواد کو آسانی سے حقیقت سمجھا جا سکتا ہے۔ موسیری نے اپنے تھریڈز پوسٹس میں کہا کہ صارفین کو ہمیشہ تصاویر کے ماخذ کا پتا لگانا چاہیے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اس سلسلے میں ان کی مدد کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا کام یہ ہونا چاہیے کہ وہ ایسے مواد کی نشاندہی کریں جو اے آئی سے تیار کیا گیا ہو۔ تاہم، موسیری نے تسلیم کیا کہ بعض اوقات کچھ مواد اس طرح کی نشان دہی سے بچ جاتا ہے، اس لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو صارفین کو یہ معلومات فراہم کرنی چاہیے کہ یہ مواد کس نے شیئر کیا ہے، تاکہ صارفین فیصلہ کر سکیں کہ ان افراد کے مواد پر کتنا اعتماد کیا جا سکتا ہے۔
موسیری نے اس بات پر زور دیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اے آئی چیٹ بوٹس اور مواد کی جانب سے فراہم کی گئی تفصیلات پر انحصار کرتے وقت احتیاط برتی جانی چاہیے، کیونکہ یہ ٹیکنالوجیز کبھی کبھار جھوٹ بھی بول سکتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایڈم موسیری نے جو نوعیت کی سپورٹ فراہم کرنے کی بات کی، وہ میٹا کے پلیٹ فارمز پر فی الحال دستیاب نہیں ہے۔
اس کے علاوہ، موسیری نے اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ میٹا کمپنی مستقبل میں مواد کی نشاندہی کرنے والے نئے قوانین متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی خاص تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔