اس مضمون میں ہم دنیا کے خاتمے کے بارے میں مختلف سائنسی نظریات پر بات کریں گے جو پیش گوئی کرتے ہیں کہ آخرکار دنیا کس طرح ختم ہوگی۔
یہ نظریات انسانوں کی تباہ کن سرگرمیوں جیسے ایٹمی جنگ یا مصنوعی ذہانت کی بغاوت پر مبنی نہیں ہوں گے، بلکہ ہم کائناتی وجوہات پر توجہ دیں گے۔
-
-
سورج کا ہم پر حملہ
بدقسمتی سے، سورج اپنی عمر کے ساتھ اپنی روشنی کھوتا جا رہا ہے۔ سائنسدانوں کا اندازہ ہے کہ تقریباً 5 ارب سال میں سورج اپنے مرکز میں موجود ہائیڈروجن کی فراہمی ختم کر دے گا، جسے وہ نیوکلیئر فیوژن کے ذریعے توانائی حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ اس کے بعد، سورج کی بیرونی تہوں میں باقی ہائیڈروجن نیوکلیئر فیوژن میں تبدیل ہو جائے گا، جس کے نتیجے میں سورج کا حجم 256 گنا بڑھ جائے گا اور وہ بہت زیادہ روشن ہو جائے گا۔ اس تبدیلی کے باعث زمین کا مدار سکڑ جائے گا اور 7.6 ارب سال بعد سورج زمین کو اپنے اندر جذب کر لے گا۔ -
کائناتی انجماد
اگر ہم معجزانہ طور پر سورج سے بچ بھی گئے تو دنیا کا خاتمہ ٹھنڈ سے ہو سکتا ہے۔ 'Big Freeze' یا "عظیم انجماد" کا نظریہ یہ پیش گوئی کرتا ہے کہ کائنات آخرکار مکمل طور پر رک جائے گی۔ یہ نظریہ کائنات کے مسلسل پھیلنے سے پیدا ہوا ہے، جس کے ساتھ تھرموڈائنامکس کے قوانین بھی متاثر ہوتے جا رہے ہیں۔ جیسے جیسے کائناتی مادے ایک دوسرے سے دور ہوتے جاتے ہیں، کشش ثقل اور دیگر قدرتی قوانین کمزور پڑتے جاتے ہیں۔ نتیجتاً، کائنات ایک وقت پر مکمل طور پر ساکت ہو جائے گی اور مادے کے ذرات ایک دوسرے سے ٹکرا نہیں پائیں گے، جس کے باعث کائنات اور ہماری دنیا ہمیشہ کے لیے ٹھنڈی ہو جائے گی۔ -
ایک بڑا گھونٹ
یہ نظریہ کم معروف ہے لیکن دلچسپ مفروضات میں شامل ہے۔ یہ ہیگز فیلڈ پر مبنی ہے، جو کائنات میں موجود توانائی کا ایک فیلڈ ہے۔ کائنات کے مستحکم رہنے کے لیے ہیگز فیلڈ کی توانائی کو اپنی کم ترین سطح پر ہونا ضروری ہے۔ اگر یہ توانائی بدل جاتی ہے تو کشش ثقل میں تبدیلی آ جائے گی، اور اس کے نتیجے میں کائنات میں موجود تمام مادے کی تباہی ہو جائے گی۔
-