پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے ابھرتے اسٹار نوجوان بلے باز صائم ایوب کی خاتون صحافی کو نظر انداز کرنے کی ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کرلی۔
22 سالہ صائم ایوب کی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے امکانات اب معدوم ہو گئے ہیں کیونکہ وہ ابھی تک مکمل طور پر فٹ نہیں ہو پائے ہیں۔ انہیں 3 جنوری کو جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران ٹخنے کی انجری کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم، ان کے مداحوں کی یہ دلی خواہش ہے کہ وہ جلد واپس آئیں اور کرکٹ میدان میں اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔
اگرچہ صائم ایوب پاکستانی کرکٹ ٹیم کا حصہ نہیں ہیں، لیکن سوشل میڈیا پر ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جو انہیں ایک مغرور کرکٹر کے طور پر دکھاتی ہے۔
یہ ویڈیو لندن میں ابرار الحق کے فلاحی ادارے ’سہارا‘ کے لیے فنڈ ریزنگ کے طور پر منعقد کیے گئے ایک چیریٹی ایونٹ کی ہے۔
ایونٹ میں صائم ایوب کے ساتھ اداکارہ ہانیہ عامر اور بشریٰ انصاری بھی مہمانِ خصوصی کے طور پر موجود تھیں۔ ایونٹ کے اختتام پر ہانیہ عامر نے صائم ایوب سے ملاقات کے لیے انتظار کیا، جس کے بعد وہ خوش اخلاقی سے ان سے مل کر چلے گئے۔
ویڈیو میں صائم ایوب کو ایونٹ سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جہاں ایک خاتون نے ان کے ساتھ تصویر بنوائی۔ جب خاتون نے ان سے سوال کیا کہ ”آپ کی طبیعت کیسی ہے اب؟“، تو صائم ایوب نے جواب دیا ”جی، اب بہتر ہے“ اور اس کے بعد وہ اپنی راہ پر چل دئیے، اس پر خاتون نے کہا ”دو منٹ بات کر لیں گے تو کچھ زیادہ نہیں ہوجائے گا۔“
یہ ویڈیو خود خاتون صحافی، سفینہ خان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی جس پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بعض صارفین نے کہا کہ خاتون کو انٹرویو سے پہلے بات کرنے کی تہذیب سیکھنی چاہیے تھی۔ جبکہ کچھ نے یہ بھی کہا کہ، صائم کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے ہے، اس لیے وہ خواتین سے بات کرنے میں احتیاط برتتے ہیں۔