اسلام آباد:وزارت خزانہ نے جاری مالی سال 2020-21 میں ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کاطریقہ کارجاری کردیا ہے۔
وزارت منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات ان منصوبوں کیلئے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کی مجازہوگی۔
پہلی سہ ماہی میں منصوبہ کیلئے کل مالیت کا 20 فیصد، دوسری اورتیسری سہ ماہیوں کیلئے بالترتیب 30، 30 فیصد جبکہ آخری)چوتھی(سہ ماہی میں 20 فیصد ترقیاتی فنڈز جاری کئے جائیں گے۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری دفتری یادداشت کے مطابق مالی سال 2021-22 کے دوران وزارت منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات منصوبوں کیلئے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کی مجازہوگی، وضع کردہ طریقہ ہائے کارکے مطابق پہلی سہ ماہی میں منصوبہ کیلئے کل مالیت کا 20 فیصد، دوسری اورتیسری سہ ماہیوں کیلئے بالترتیب 30، 30 فیصد جبکہ آخری)چوتھی(سہ ماہی میں 20 فیصد ترقیاتی فنڈز جاری کئے جائیں گے۔
وزارت منصوبہ بندی،ترقی وخصوصی اقدامات ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں پبلک فنانس منیجمنٹ ایکٹ 2019 کے چیپٹرتھری میں درج قواعد وضوابط کی پاسداری کویقینی بنائیگی۔
وزارت منصوبہ بندی،ترقی وخصوصی اقدامات سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف منصوبوں کیلئے ترقیاتی فنڈز کے اجرا کیلئے قومی اسمبلی سے منظورکردہ تخصیص کے مطابق شعبہ جاتی، منصوبہ جاتی اورڈویژن کی سطح پرطریقہ کاروضع کرے گی۔
مندرجہ بالا امورمیں کسی قسم کی رعایت کا جائزہ وزارت خزانہ کابجٹ ونگ کیس ٹوکیس کی بنیاد پرکرے گا تاہم اس کیلئے سیکرٹری خزانہ کی پیشگی اجازت درکارہوگی۔
یادداشت کے مطابق تمام ادائیگیاں اکاونٹنٹ جنرل آف پاکستان ریونیو، اکاونٹنٹ آفیسز، ذیلی آفسز یا وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ آسان اسائنمنٹ اکاونٹ پروسیجر کے قبل از آڈٹ نظام کے تحت ہوں گی۔
سیکرٹری خزانہ کی پیشگی منظوری کے علاوہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے زریعہ کوئی بھی براہ راست ادائیگی نہیں ہوگی۔ یادداشت کے مطابق پبلک فنانس منیجمنٹ ایکٹ 2019 کے تحت قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر کوئی بھی اتھارٹی فیڈرل کنسالیڈیٹڈفنڈ سے اخراجات کی مجاز نہیں ہوگی۔
وزارت خزانہ کابجٹ ونگ ضمنی گرانٹس کے حوالہ سے ہدایات جاری کرنے کا مجازہوگا۔ وزارت خزانہ کابجٹ ونگ