سعودی عرب میں آثار قدیمہ کی ٹیموں نے ایک دستی کلہاڑی دریافت کی ہے جو 2 لاکھ سال قدیم زمانہ قدیم کی بتائی جا رہی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں رائل کمیشن فار العلا نے اعلان کیا ہے کہ العلا میں قرہ سائٹ پر آثار قدیمہ کی ٹیموں نے ایک دستی کلہاڑی دریافت کی ہے جو پتھر کے دور کی ہے۔ اس کا اندازہ دو لاکھ سال قبل لگایا گیا ہے۔
یہ کلہاڑی 51.3 سینٹی میٹر لمبی ہے جو نرم بیسالٹ پتھر سے بنی ہوئی ہے اور خیال ہے کہ اسے کسی چیز کو کاٹنے یا چھوٹے ٹکڑے کرنے کے لیے استعمال کا جاتا رہا تھا۔
یہ دریافت پتھر کے ایک درجن سے زیادہ اسی طرح کے اوزاروں میں سے صرف ایک ہے۔ سائنسی تحقیق سے اس بارے میں مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
قدیم دستی کلہاڑی کو ہیریٹیج کنسلٹنسی کمپنی سے تعلق رکھنے والی ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم نے دریافت کیا جو مملکت کے جنوب میں قرہ سائٹ کے ارد گرد کے علاقے میں قدیم زمانے کے انسان کی موجودگی کے شواہد تلاش کر رہے ہیں۔ اس ٹیم کو ابتدائی اسلامی دور کے متعدد آثار قدیمہ ملے ہیں، اب دستی کلہاڑی کی دریافت کے بعد اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
سعودی عرب رائل کمیشن فارالعلا خیبر اور العلا میں فیلڈ ورک کے لیے 11 دیگر خصوصی آثار قدیمہ کے منصوبوں کی نگرانی کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ قرہ ان تاریخی مقامات میں سے ایک ہے جو ابتدائی اسلامی ادوار اور قبل از اسلام کے دور سے جزیرہ نما عرب میں شہرت رکھتا تھا اور اسلام کے ابتدائی دور میں یہ علاقہ ترقی اور خوش حالی کا مرکز تھا۔ یہ جزیرہ نما عرب کے اہم ترین شہری مقامات میں سے ایک تھا جو تاریخی رازوں اور تاریخی آثار قدیمہ کی دولت سے مالا مال ہے۔