خلائی اسٹیشن سے نکلنے والا سامان زمین کے گرد چکر لگانے لگا

خلا بازوں کے ہاتھوں سے نکلنے والا سامان زمین کے گرد چکر لگانے لگا۔

ناسا کے خلاباز جاسمین موگھبیلی اور لورل اوہارا یکم نومبر کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے باہر ایک نایاب تمام خواتین کی خلائی چہل قدمی کر رہی تھیں جب ان کا ٹول بیگ ان کے ہاتھ سے نکل گیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق خلاباز دونوں اپنی پہلی خلائی چہل قدمی کے دوران اسمبلیوں کی مرمت کر رہے تھے۔

ناسا کا کہنا ہے کہ اس دوران خلابازوں سے ان کا ایک ٹول بیگ نادانستہ طور پر کھو گیا تھا۔ فلائٹ کنٹرولرز نے بیرونی اسٹیشن کیمروں کا استعمال کرتے ہوئے ٹول بیگ کو دیکھ لیا۔

ارتھ اسکائی کے مطابق سفید تھیلے کی طرح کا بیگ حیرت انگیز طور پر روشن ہے، مبصرین اسے دوربین کے ذریعے دیکھ سکیں گے، اس کی بصری شدت 6 کے لگ بھگ ہے۔

بیگ کو ٹریک کرنے کے لیے مبصرین کو صرف آئی ایس ایس کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے، جو ناسا کے مطابق رات کے آسمان میں تیسری روشن ترین چیز ہے

ایجنسی کے اسپاٹ دی اسٹیشن ٹول کا استعمال کرتے ہوئے بیگ کو تلاش کیا جا سکتا ہے، یہ بیگ خلائی اسٹیشن سے دو سے چار منٹ آگے زمین کے گرد چکر لگائے گا۔

بیگ کو گزشتہ ہفتے جاپانی خلاباز ساتوشی فروکاوا نے ماؤنٹ فوجی پر تیرتے ہوئے دیکھا تھا۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ خلا میں کوئی شے گم ہوئی ہے اور نہ ہی پہلا ٹول بیگ گم ہوا ہوا ہے، 2008 میں بھی اسی طرح کا بیگ اڑتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

اس بیگ کے ضائع ہونے کی وجہ سے مشن کنٹرولرز کو خلائی شٹل اینڈیور کے مشن کے دوران بقیہ اسپیس واک کے منصوبے تبدیل کرنے پڑ گئے تھے۔