سعودی عرب میں بچھو کی نئی خطرناک قسم دریافت

صحرا پر مشتمل اسلامی دنیا کے اہم ترین ملک سعودی عرب کے ماہرین جنگلی حیات نے مملکت سے نئی خطرناک بچھو کی قسم دریافت کرلی جسے انتہائی شاطر قسم بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

عرب اخبار کے مطابق سعودی عرب کے جنگلی حیات کے سرکاری محکمہ ماہرین کے مطابق بچھو کی نئی قسم کو جنوبی ریاض کے صحرائی علاقے سے دریافت کیا گیا۔

ماہرین نے بچھو کی نئی قسم کو مجامع الھضب نامی علاقے سے دریافت کیا، جس کے بعد بچھو کو مذکورہ نام دیا گیا۔

محکمہ جنگلی حیات کے ماہرین نے بتایا کہ مذکورہ بچھو کی قسم دریافت ہونے کے بعد اب دنیا بھر میں بچھوؤں کی 22 اقسام ہوگئیں، جس میں سے 5 اقسام سعودی عرب میں پائی جاتی ہیں۔

ماہرین نے مطابق بچھو کی نئی قسم کو رواں برس ستمبر میں دریافت کیا گیا تھا، جس پر مزید تحقیق کی گئی۔

دریافت کیے گئے بچھوؤں کی لمبائی 66 سے 113 ملی میٹر تک ہوتی ہے اور ان کی رنگت رنگ پیلی یا پیلی نارنجی ہے اور یہ قسم بڑے سائز کے بچھوؤں میں سے ایک ہے۔

محکمہ جنگلی حیات کے ماہرین کے مطابق دریافت ہونے والی بچھو کی نئی قسم پہلے سے موجود قسم (Buthidae) کی نسل سے تعلق رکھتی ہے لیکن نئی قسم کچھ منفرد خصوصیات کی بھی حامل ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ دریافت کی گئی بچھو کی قسم دن کے وقت درختوں اور پودوں والی وادیوں اور دوسرے جانوروں کے بلوں میں پتھروں کے نیچے چھپ جانے کی صلاحیت رکھتی ہے جب کہ یہ قسم زیادہ تر دیگر بچھوؤں کی طرح رات کو شکار شکار کرتی ہے۔

محکمہ جنگلی حیات کے ماہرین نے بتایا کہ دریافت کی گئی نئی قسم خطرناک ہے اور یہ بچھو انتہائی چھوٹے کیڑوں کو بھی کھاتا ہے۔